ماؤنٹ ایورسٹ سے زیادہ بڑے دم دار ستارے کو دیکھنے کیلئے تیار ہیں؟

یہ دم دار ستارہ آئندہ چند ہفتوں میں سورج کے قریب ترین ہوگا / فوٹو بشکریہ the guardian
یہ دم دار ستارہ آئندہ چند ہفتوں میں سورج کے قریب ترین ہوگا / فوٹو بشکریہ the guardian

حجم میں ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی بڑا دم دار ستارہ آئندہ چند دنوں میں آپ دوربین کے بغیر آسمان پر دیکھ سکیں گے۔

یہ دم دار ستارہ 7 دہائیوں سے زائد عرصے بعد ہماری زمین کے قریب سے گزر رہا ہے۔

12P/Pons-Brooks نامی دم دار ستارہ ہر 71.3 برسوں میں اپنا مدار مکمل کرتا ہے اور یہ 21 اپریل کو سورج کے قریب ترین ہوگا۔

خیال رہے کہ دم دار ستارے بنیادی طور پر گرد اور برف کی ایسی گیندیں ہوتی ہیں جو سورج کے بڑے بیضوی مداروں کے گرد گھومتی رہتی ہیں۔

جب دم دار ستارے سورج کے قریب آتے ہیں تو ان کے جسم گرم ہوجاتے ہیں جبکہ برفانی سطح گیس میں تبدیل ہوجاتی ہے اور گرد پھیل جاتی ہے، جس سے انہیں زمین پر دیکھنا ممکن ہوتا ہے۔

کچھ رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ 12P/Pons-Brooks کو 14 ویں صدی میں بھی دیکھا گیا تھا مگر اس کا نام 1812 میں اسے دریافت کرنے والے فرانس کے فلکیاتی ماہر Jean-Louis Pons اور 1813 میں اس کا مشاہدہ کرنے والے برطانوی ماہر ولیم رابرٹ بروکس کے اوپر رکھا گیا۔

ابھی اسے دوربین سے دیکھنا ممکن ہے / رائٹرز فوٹو
ابھی اسے دوربین سے دیکھنا ممکن ہے / رائٹرز فوٹو

یہ دم دار ستارہ اور اس کی سبزی مائل چمک تو اب بھی رات کو آسمان پر دیکھنا ممکن ہے مگر ابھی دوربین کی ضرورت ہوتی ہے۔

آنے والے ہفتوں میں یہ زیادہ روشن ہو جائے گا جس کے بعد اسے دوربین کے بغیر دیکھنا بھی ممکن ہو جائے گا۔

اس دم دار ستارے میں دھماکے ہوتے رہتے ہیں جبکہ دیکھنے میں اس کی ساخت سینگوں جیسی ہے۔

مزید خبریں :