خراب میٹل ڈیٹکٹر سے ایک شخص لاکھوں روپے مالیت کا سونا ڈھونڈنے میں کامیاب

یہ وہ ٹکڑا ہے / فوٹو بشکریہ Mullock Jones
یہ وہ ٹکڑا ہے / فوٹو بشکریہ Mullock Jones

خزانے کی تلاش ہر فرد کا خواب ہوسکتا ہے مگر ایک میٹل ڈیٹیکٹر سے ایسا ممکن ہوسکتا ہے یہ کس نے سوچا ہوگا۔

مگر برطانیہ میں ایسا ہوا جہاں ایک شخص نے خراب میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے سونے کا ایک بڑا ٹکڑا تلاش کرلیا۔

67 سالہ رچرڈ بروک نے شروپشائر کے علاقے میں سونے کا یہ ٹکڑا دریافت کیا جس کی مالیت 30 ہزار برطانوی پاؤنڈز (ایک کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) بتائی جا رہی ہے۔

سمرسیٹ سے تعلق رکھنے والے رچرڈ بروک ساڑھے 3 گھنٹے کا سفر طے کرکے شروپشائر کی پہاڑیوں پر پہنچے۔

درحقیقت وہ اس جگہ تنہا نہیں تھے بلکہ متعدد افراد وہاں میٹل ڈیٹکٹرز کی مدد سے خزانے کی تلاش کے لیے پہنچے تھے۔

رچرڈ بروک کو وہاں پہنچنے میں تاخیر ہوئی اور انہیں ایسا پرانا میٹل ڈیٹکٹر استعمال کرنا پڑا جو درست کام نہیں کرتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ 'میں ایک گھنٹے تاخیر سے پہنچا اور مجھے لگا کہ میں اب کچھ نہیں کر سکوں گا، وہاں ہر فرد کے پاس بہترین میٹل ڈیٹکٹر تھا اور مجھے خراب مشین کو منتخب کرنا پڑا'۔

اس کا وزن 64 گرام سے زائد ہے / فوٹو بشکریہ Mullock Jones
اس کا وزن 64 گرام سے زائد ہے / فوٹو بشکریہ Mullock Jones

مگر 20 منٹ بعد رچرڈ بروک نے سونے کا ایسا ٹکڑا ڈھونڈ لیا جس کا وزن 64.8 گرام تھا۔

یہ ٹکڑا زمین میں 5 سے 6 انچ گہرائی میں دفن تھا اور اسے Hiro’s Nugget کا نام دیا گیا۔

یہ واقعہ چند ماہ پہلے کا تھا اور اب اس سونے کو نیلام کیا جا رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ 30 ہزار پاؤنڈز میں نیلام ہوگا۔

رچرڈ بروک کے مطابق 'مجھے اس دریافت پر یقین ہی نہیں آیا، مجھے تاخیر ہوگئی تھی مگر چند منٹوں کے اندر ہی میں نے سونا تلاش کرلیا، حالانکہ خرانہ تلاش کرنے کی مہم پورا دن چلنا تھی'۔

مزید خبریں :