28 جنوری ، 2013
اسلام آباد … مہنگائی کے مارے عوام کو 2012ء کے بعد 2013ء کے پہلے مہینے میں بھی ریلیف نہیں ملا، آلو، پیاز، گندم، آٹا، ڈبل روٹی، دال چنا اور دودھ سمیت روزمرہ استعمال کی ہر چیز مہنگی ہوگئی۔ روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے سے الیکشن جیتنے والی پارٹی کے دور اقتدار میں تینوں چیزیں مہنگی ہوئیں۔ شماریات بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 26 جنوری 2012ء کی نسبت 26 جنوری 2013ء میں دال چنا 47 فیصد، آٹا 20 اور گندم 22 فیصد جبکہ دودھ 18فیصد مہنگا ہوا، آلو 21 فیصد، چاول اور صابن 16 فیصد جبکہ گوشت 14 فیصد مہنگا ہوا۔ ڈبل روٹی اور ٹماٹر 12 فیصد اور چائے 10 فیصد مہنگی ہوئی۔ کھانا پینا مہنگا ہوا تو اوڑھنا بچھونا کیسے پیچھے رہتا، لان کے کپڑے 48 فیصد اور چپل 28 فیصد مہنگی ہوئی۔ مہنگے ایندھن نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور پیٹرول 15 فیصد، مٹی کا تیل 14 فیصد، مائع گیس کا سلنڈر 22 فیصد اور بجلی 7 فیصد مہنگی ہوئی۔