26 مارچ ، 2024
آدھے سر کا درد یا مائیگرین ایک بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا کسی بھی عمر کے فرد کو ہو سکتا ہے۔
آدھے سر کے درد کے نتیجے میں روزمرہ کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں اور زیادہ بری خبر یہ ہے کہ مائیگرین کا ابھی کوئی علاج بھی موجود نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ آدھے سر کے درد سے تحفظ کے لیے غذا اور طرز زندگی کی عادات بہت اہم ہوتی ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ چند عام طریقوں سے آپ آدھے سر کے درد کی شدت میں کمی لاسکتے ہیں یا اسے خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔
ادرک کی چائے پینے سے مائیگرین کی شدت میں کمی لانے سے مدد مل سکتی ہے جبکہ متلی اور قے جیسے مسائل سے بھی تحفظ ملتا ہے۔
خیال رہے کہ آدھے سر کے درد کے شکار افراد کو اکثر قے اور متلی کی شکایت بھی ہوتی ہے۔
کافی اور چند دیگر مشروبات اور غذاؤں میں پائے جانے والا یہ جز مائیگرین سے معتدل ریلیف دلا سکتا ہے۔
کیفین سے مائیگرین کی کچھ ادویات کا اثر بھی بڑھ جاتا ہے، مگر بہت زیادہ مقدار میں کیفین کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
ورزش کرنے کی عادت سر درد کی روک تھام کرتی ہے اور جسم میں ایسے کیمیکلز کا اخراج ہوتا ہے جو تکلیف کا مقابلہ کرتے ہیں۔
ورزش کرنے سے تناؤ میں بھی کمی آتی ہے جبکہ نیند بھی بہتر ہوتی ہے جس سے بھی مائیگرین سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
البتہ مائیگرین کی تکلیف کے لیے دوران ورزش کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
سبز پتوں والی سبزیوں اور گریوں میں مگینیشم نامی جز کافی مقدار میں ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ میگنیشم کے استعمال سے مائیگرین سے متاثر ہونے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
نیند کی کمی کے شکار افراد کو مائیگرین کا سامنا بھی زیادہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اچھی نیند کو یقینی بنانے سے مائیگرین پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
اس مقصد کے لیے ہر رات 7 سے 8 گھنٹوں کی نیند کو یقینی بنانا چاہیے۔
مائیگرین سے بچنے کے لیے یوگا کی عادت بھی بہترین ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ یوگا کی عادت سے مائیگرین کے دوروں کی تعداد کم ہوتی ہے جبکہ درد کی شدت بھی گھٹ جاتی ہے۔
دودھ، پنیر، مچھلی اور مرغی کے گوشت میں وٹامن بی 2 موجود ہوتا ہے۔
یہ وٹامن مائیگرین سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
تیز روشنی اور اونچی آوازوں سے سردرد بدترین ہو جاتا ہے تو مائیگرین کی تکلیف ہونے پر کسی خاموش اور تاریک جگہ پر آرام کریں۔
ایسا کرنے سے درد سے نجات پانے کا عمل تیز ہو جائے گا۔
عام درد کش ادویات سے بھی مائیگرین کی تکلیف میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔