پنجاب: بور اور ٹیوب ویل لگانے کیلئے واسا کی اجازت لازمی قرار

جو ٹیوب ویل واسا کی اجازت کے بغیرلگے اسے سیل کردیا جائے: لاہور ہائیکورٹ کا حکم/ فائل فوٹو
 جو ٹیوب ویل واسا کی اجازت کے بغیرلگے اسے سیل کردیا جائے: لاہور ہائیکورٹ کا حکم/ فائل فوٹو

لاہور ہائیکورٹ نے بور اور ٹیوب ویل لگائے جانے کے عمل کو  واساکی اجازت  سے مشروط کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کےتدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے کہا کہ کوئی بھی بور واساکی اجازت کے بغیرنہیں ہوسکتا اور کوئی بھی ٹیوب ویل واساکی اجازت کےبغیرنہیں لگ سکتا، جو ٹیوب ویل واسا کی اجازت کے بغیرلگے اسے سیل کردیا جائے۔

 دوران سماعت جوڈیشل کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی سی نارووال نے سیل کیے ہوئے یونٹ کو سیاسی دباؤ پرڈی سیل کرنےکا حکم دیا جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ڈی سی نارووال اس پراپنی رپورٹ جمع کرائیں، ڈی جی ماحولیات کوکسی بھی سیاسی دباؤ کی صورت میں عدالت کو آگاہ کرناچاہیے۔

عدالت نے کہا کہ عدالت کی کوششوں کی وجہ سے اب تک 50 ری چارج ویل لگائے  جاچکے ہیں، اس سے بارش کے پانی کو محفوظ بنانے میں مد دملے گی۔

واسا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں موجود ٹیوب ویلز پر میٹر لگادیےگئے ہیں، میٹرلگنے سے ایک مخصوص مقدار سے زیادہ پانی حاصل نہیں کیاجاسکےگا۔

  بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت اگلے جمعہ تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :