پاکستان
Time 05 اپریل ، 2024

پھانسی علی الصُبح کيوں دی جاتی ہے؟

ہم اندھیرے میں یہ سارے کام مکمل کرلیتے ہیں اور صبح کی اذان سے پہلے پہلے ہم اس کام سے فارغ ہو جاتے ہیں: سابق اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ مجید قریشی
ہم اندھیرے میں یہ سارے کام مکمل کرلیتے ہیں اور صبح کی اذان سے پہلے پہلے ہم اس کام سے فارغ ہو جاتے ہیں: سابق اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ مجید قریشی 

سابق اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ مجید قریشی کا کہنا ہے کہ پھانسی کا عمل صبح سویرے اس لیے مکمل کیا جاتا ہے  تاکہ پھانسی کے وقت اندر یا باہر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ہو۔

جیو نیوز کو دیے گئے انٹرویو کے دوران صحافی اعزاز سید نےسابق اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ مجید قریشی سے سوال کیا کہ بہت سارے لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ پھانسی علی الصبح کیوں دی جاتی ہے، اس کی وجہ کیا ہے؟

جس کے جواب میں سابق اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ مجید قریشی نے بتایا کہ جیل عام طور  پر علی الصبح بند ہوتی ہے اور ہم پھانسی کا عمل جیل کھلنے سے پہلے مکمل کر لیتے ہیں تاکہ پھانسی کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ اندر  یا باہر پیش نہ آئے لہٰذا ہم اندھیرے میں یہ سارے کام مکمل کر لیتے ہیں اور صبح کی اذان سے پہلے پہلے ہم اس کام سے فارغ ہو جاتے ہیں۔

انھوں نے مزید بتایا کہ پھانسی کیلئے تاریخ چاہے عدالت مختص کرے یا پھر جیل سپرنٹنڈنٹ مختص کرکے کورٹ سے کنفرم کروالے، پھانسی کا وقت جیل مینوئل میں دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :