30 جنوری ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کے صدر آصف علی زرداری کو لکھے گئے خط کی تصدیق شدہ کاپی کل تک طلب کر لی، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے کہ خط عدالت کے خلاف نفرت پھیلانے کے زُمرے میں آتا ہے، عدالت کو دباوٴ میں لانے کی کوشش کی گئی۔کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ عدالتیں ختم کر دیں۔چیف جسٹس افتخار محمدچودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے رینٹل پاور کیس کی سماعت کی ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انہوں نے چیئرمین نیب کے خط کے مندرجات اخبارات میں پڑھے ہیں، عدالت دیکھے گی کہ خط کے مقاصد کیا ہیں اور یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کیا قانون کے مطابق چیئرمین نیب کو خط لکھنے کی اجازت تھی یا نہیں، چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو کل تک خط کی تصدیق شدہ کاپی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی بتایا جائے کہ خط کی کاپی کس کس عہدیدار اور میڈیا کو بجھوائی گئی، عدالتیں آئین کے تحت کام کرتی ہیں اور کرتی رہیں گی ، تین نومبر کو فوجی آمر کو بھی عدالت کے اختیار سماعت میں مداخلت کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی آئندہ کسی کو دیں گے۔چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغا سے استفسار کیا کہ کیاخط میں چیئرمین نیب نے تحفظات کا اظہار کیا ہے اس پر کے کے آغا کا کہنا تھا کہ شائد ایسا ہی ہے۔مزید سماعت کل ہو گی۔