21 اپریل ، 2024
کینسر ایک پیچیدہ مرض ہے جس کی متعدد اقسام ہیں۔
اس حوالے سے ابھی مکمل تفصیلات تو معلوم نہیں مگر یہ ضرور علم ہوچکا ہے کہ متعدد عناصر کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں۔
جینیاتی نظام اور خاندان کی تاریخ اس حوالے سے کردار ادا کرتی ہے اور ان عناصر پر کنٹرول ممکن نہیں۔
مگر کچھ عناصر ایسے ہیں جن پر آپ کنٹرول کر سکتے ہیں جیسے طرز زندگی کی عادات، جو کینسر کے حوالے سے اہم اثرات مرتب کرتی ہیں۔
موجودہ عہد میں جوان افراد (50 سال سے کم عمر) میں اس جان لیوا مرض کے پھیلاؤ میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق عالمی سطح پر جوان افراد میں کینسر کے کیسز کی شرح میں 79 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
جوان افراد میں کینسر کے پھیلاؤ کی وجوہات تو مکمل طور پر واضح نہیں مگر بظاہر موجودہ عہد کا طرز زندگی جیسے مغربی طرز کی غذائیں یا ورزش نہ کرنے کو اس سے منسلک کیا جاتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق کینسر کے بیشتر کیسز کی وجہ ایسے عناصر ہوتے ہیں جن کی روک تھام ممکن ہے۔
تو ایسی عادات کے بارے میں جانیں جن کو اپنا کر آپ کینسر جیسے مرض سے خود کو تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔
تمباکو میں 250 سے زیادہ نقصان دہ کیمیکلز موجود ہوتے ہیں۔
درحقیقت تمباکو میں موجود لگ بھگ 70 فیصد کیمیکلز کینسر کا باعث بن سکتے ہیں اور تمباکو نوشی سے صرف پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ ہی نہیں بڑھتا، بلکہ اس عادت کو کینسر کی 12 دیگر اقسام بشمول مثانے، معدے، منہ، گلے اور گردوں کے کینسر سے بھی منسلک کیا جاتا ہے۔
پھلوں اور سبزیوں میں غذائی اجزا اور فائبر کی مقدار زیادہ جبکہ چکنائی کم ہوتی ہے جس سے کینسر سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اس حوالے سے گوبھی یا اس کی دیگر اقسام کو بہت زیادہ مفید تصور کیا جاتا ہے جو ڈی این اے کو تحفظ فراہم کرنے والی سبزیاں ہیں۔
اسی طرح بیریز کھانے سے بھی خلیات کو فائدہ ہوتا ہے اور کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی کے بڑھنے سے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق توند نکلنے سے چربی کے خلیات ایسا مواد خارج کرتے ہیں جس سے کینسر سے متاثرہ خلیات کی نشوونما تیز ہو جاتی ہے۔
اس کے مقابلے میں جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے سے کینسر کی متعدد اقسام سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ایسا نہیں کہ اپنی غذا سے گائے یا بکرے کے گوشت کو مکمل طور پر نکال دیں کیونکہ یہ آئرن کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے مگر اعتدال میں رہ کر کھائیں، خصوصاً پراسیس گوشت کھانے سے گریز کریں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق کے مطابق ہفتہ بھر میں سرخ گوشت کی 350 سے 500 گرام مقدار کھانا صحت مند متوازن غذا کے لیے کافی ہے، اس سے زیادہ کھانا مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
اگر آپ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو بہتر ہے کہ جسمانی طور پر سرگرم ہو جائیں، تاکہ کینسر کی مختلف اقسام سے بچ سکیں۔
ورزش کرنے سے موٹاپے کی روک تھام ہوتی ہے جبکہ مختلف ہارمونز جیسے انسولین اور estrogen کی سطح کم ہوتی ہے۔
ان ہارمونز کی زیادہ مقدار کو کینسر کی مختلف اقسام سے منسلک کیا جاتا ہے۔
دن بھر میں 30 منٹ تک ایروبک ورزشیں کرنے کی کوشش کریں۔
سائیکلنگ، جاگنگ اور تیز رفتاری سے چہل قدمی سب ایروبک ورزشوں کا حصہ ہیں۔
سورج کی تیز روشنی میں زیادہ وقت گھومنا پڑتا ہے تو اس سے جِلد کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گھر سے باہر نکلتے ہوئے سن اسکرین کا استعمال کریں، خاص طور پر زیادہ گرم دنوں میں۔
تمباکو نوشی کی طرح الکحل سے بھی کینسر کی متعدد اقسام کا خطرہ بڑھتا ہے۔
درحقیقت الکحل کی معمولی مقدار سے بھی کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
والدین سے ہمیں ورثے میں بہت کچھ ملتا ہے اور اس میں مختلف امراض جیسے کینسر کا امکان بھی شامل ہے۔
والدین سے بچوں میں منتقل ہونے والے کچھ جینز میں خامیاں ہو سکتی ہیں جو مستقبل میں کینسر کا باعث بن سکتی ہیں۔
یہ ایسا عنصر ہے جس پر ہم کنٹرول نہیں کر سکتے مگر قبل از وقت آگاہی سے مرض یا اس کی پیچیدگیوں سے بچنے میں کسی حد تک مدد مل سکتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔