26 ستمبر ، 2024
جولائی 2023 میں جرنل JAMA Oncology میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دن بھر میں چند منٹ کے لیے بھاگنا (جیسے بس پکڑنے کے لیے) سے کم از کم 13 اقسام کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 22 ہزار ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو ورزش کرنے کے عادی نہیں تھے اور ان کی روزانہ کی جسمانی سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد دن بھر میں کم از کم 3 منٹ تک بہت تیزی سے حرکت کرتے ہیں، جیسے تیزی سے سیڑھیاں چڑھتے یا کسی جگہ بھاگتے ہیں، ان میں کینسر کی متعدد اقسام سے متاثر ہونے یا موت کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
مگر ایسا کیوں ہوتا ہے اور ماضی میں تحقیقی رپورٹس کس حد تک اس کی تائید کرتی ہیں؟
طبی ماہرین نے نئی تحقیق کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک متاثر کن تجزیہ ہے اور اس میں ماضی کے ڈیٹا کو استعمال کرکے بتایا گیا کہ سانس تیز کر دینے والی ورزشیں کینسر جیسے مرض سے بچانے میں مددگار ہوتی ہیں۔
مگر اس تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ کینسر سے بچنے کے لیے صرف ورزش کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ روزمرہ کی سرگرمیوں میں جسم کو تیزی سے حرکت دینے سے بھی ایسا ممکن ہے۔
اس تحقیق سے قبل بھی سائنس نے جسمانی سرگرمیوں اور کینسر کے خطرے میں کمی کے درمیان ٹھوس تعلق کو ثابت کیا تھا۔
2016 میں جرنل JAMA Internal Medicine میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ اگر مرد اور خواتین ورزش کو معمول بنا لیں تو مثانے اور معدے سمیت کینسر کی 13 عام اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
2022 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر لوگ ورزش کرنا شروع کر دیں تو امریکا میں کینسر کے 3 فیصد کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔
مگر زیادہ تر تحقیقی کام ایسے افراد کے حوالے سے ہوا تھا جو روزانہ 30 منٹ یا اس سے زائد وقت تک ورزش کرنے کے عادی تھے۔
موجودہ عہد میں زیادہ تر افراد اتنے وقت تک ورزش کرنے کے عادی نہیں ہوتے۔
یہی وجہ ہے کہ سائنسدانوں نے یہ جائزہ لیا کہ کیا کم جسمانی سرگرمیوں سے بھی کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے یا نہیں، اگر خطرہ کم ہوتا ہے تو کینسر کی کن اقسام سے تحفظ ملتا ہے۔
سڈنی یونیورسٹی کے فزیکل ایکٹیویٹی، لائف اسٹائل اینڈ پاپولیشن ہیلتھ شعبے کے پروفیسر Emmanuel Stamatakis اور ان کے ساتھیوں کا خیال تھا کہ ورزش کرنے کی کوشش کیے بغیر اگر ہم محض اپنی روزمرہ کی زندگی میں تیز چلنا شروع کر دیں تو صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
اس ٹیم نے 2022 میں جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ایک تحقیق میں اس خیال کی جانچ پڑتال کی اور معلوم ہوا کہ ایسا ممکن ہے۔
اس تحقیق میں 20 ہزار سے زائد افراد کے accelerometer ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ دن بھر میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد اگر روزانہ کم از کم 4 منٹ تک زیادہ تیزی سے چلنا شروع کر دیں تو کینسر یا کسی اور مرض سے موت کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
مگر اس تحقیق میں صرف کینسر سے موت پر توجہ مرکوز کی گئی تھی اور یہ نہیں دیکھا گیا تھا کہ اس سے کیسنر سے بچنے میں مدد ملتی ہے یا نہیں۔
تو اس تحقیقی ٹیم کی نئی تحقیق میں اس پہلو پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
سخت جسمانی ورزشوں سے فٹنس میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں کم وقت میں صحت بہتر ہوتی ہے۔
مگر جب پہلے ہی بہت کم افراد ورزش کرتے ہیں تو ان میں سے زیادہ تر کو سخت ورزش کے لیے کیسے تیار کیا جائے؟
اسی سوال کا جواب سڈنی یونیورسٹی کی نئی تحقیق میں دیتے ہوئے بتایا گیا کہ روزمرہ کے کاموں کے دوران 3 سے 4 منٹ کی سخت جسمانی سرگرمیوں سے کینسر کی مختلف اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
نئی تحقیق کے لیے بھی ہزاروں افراد کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن میں سے کچھ لوگوں کی جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ accelerometers ٹریکرز کے ذریعے لیا گیا۔
اس کے بعد محققین نے درمیانی عمر اور بوڑھے افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جو ورزش کرنے کے عادی نہیں تھے، مگر ان کی جسمانی سرگرمیوں کا ڈیٹا ایکٹیویٹی ٹریکر کے باعث دستیاب تھا۔
محققین نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کو ڈیٹا کے تجزیے کے لیے استعمال کیا اور لوگوں کی چلنے پھرنے کے ہر لمحے کا جائزہ لیا۔
اس کے بعد یہ دیکھا گیا کہ 7 برسوں کے دوران کتنے افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی، خاص طور پر کینسر کی ایسی 13 اقسام پر توجہ مرکوز کی گئی، جن کا خطرہ ورزش کرنے کے عادی افراد میں کم ہوتا ہے۔
آخر میں ماہرین نے کینسر سے متاثر ہونے کے خطرہ کا تخمینہ لگایا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ورزش کیے بغیر محض بہت زیادہ تیز رفتاری سے چلنے سے بھی کینسر سے خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔
درحقیقت ماہرین نے دریافت کیا کہ محض ایک منٹ سے بھی کم وقت تک تیزی سے چلنے سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کسی حد تک کم ہوتا ہے۔
مگر کینسر کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرنے کے لیے 3 سے 4 منٹ تک تیزی سے چلنا بہتر ہے۔
تحقیق کے مطابق 3 سے 4 منٹ تک تیزی سے بھاگنے دوڑنے سے کینسر کی کسی بھی قسم سے متاثر ہونے کا خطرہ 18 فیصد تک گھٹ جاتا ہے جبکہ ان 13 اقسام کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہوتا ہے جن پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
لوگ جتنا زیادہ وقت تیزی سے حرکت کریں گے، کینسر کا خطرہ اتنا کم ہوتا جائے گا۔
محققین نے تسلیم کیا کہ لوگوں کو زیادہ تیزی سے متحرک کرنے کے لیے تیار کرنا مشکل ہے کیونکہ وہ ہلکی پھلکی سرگرمیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
مگر انہوں نے توقع ظاہر کی کہ تحقیق کے نتائج سے ایسے افراد کی حوصلہ افزائی ہوگی جو ورزش کرنے کے عادی نہیں ہوتے مگر کینسر جیسے مرض سے خود کو بچانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نتائج کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں ورزش کو چھوڑ دینا چاہیے اور بس بھاگنے دوڑنے کو معمول بنالینا چاہیے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔