ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بننے والے مرض ملیریا کی عام علامات کے بارے میں جانیں

یہ مرض مچھر کاٹنے کی وجہ سے ہوتا ہے / فائل فوٹو
یہ مرض مچھر کاٹنے کی وجہ سے ہوتا ہے / فائل فوٹو

ملیریا ایسا مرض ہے جو ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے دسمبر 2023 میں ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ عالمی سطح پر ملیریا کے کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ایسا موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہو رہا ہے۔

ملیریا مچھروں کی ایک قسم Anopheles سے پھیلتا ہے جو کسی شخص کا خون چوستے ہوئے ایک پیراسائیٹ کو دوران خون میں شامل کر دیتے ہیں۔

اگر درست وقت پر علاج نہ کرایا جائے تو ملیریا بخار جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ان علامات اور نشانیوں سے واقفیت ضروری ہے جن سے علم ہو کہ آپ اس مرض کے شکار ہو چکے ہیں۔

تو ملیریا کی عام علامات اور نشانیوں کے بارے میں جانیں۔

تیز بخار

اگرچہ تیز بخار کسی اور بیماری کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے مگر یہ ملیریا کی بھی عام ترین علامت ہے۔

اگر بخار بار بار ہو رہا ہو تو ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے تاکہ ٹیسٹوں سے ملیریا کی تشخیص ہو سکے۔

ٹھنڈ لگنا

اگر بخار کے ساتھ سردی اور کپکپی کا سامنا ہو تو یہ ملیریا کی نشانی ہے۔

تو ایسا ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر رجوع کرنا چاہیے۔

مسلز میں تکلیف اور سر درد

یہ بھی ملیریا سے متاثر ہونے کی عام علامت ہے۔

تھکاوٹ اور نقاہت

اگر بخار کے ساتھ مسلسل تھکاوٹ یا نقاہت کا سامنا ہوتا ہے اور روزمرہ کے کام کرنا مشکل ہوگیا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

بہت شدید کمزوری یا تھکاوٹ کا سامنا ملیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔

قے، متلی اور ہیضہ

ان تینوں مسائل کا سامنا متعدد امراض کے باعث ہوسکتا ہے جن میں سے ایک ملیریا بھی ہے۔

کھانسی

اگر بخار کے ساتھ اتنی شدید کھانسی ہو رہی ہے کہ عام کام کرنا مشکل ہو گیا ہے تو یہ بھی ملیریا کی علامت ہے۔

سانس تیز ہونا

یہ ملیریا کی ایسی علامت ہے جس پر بیشتر افراد توجہ مرکوز نہیں کرتے۔

پیٹ میں درد

اگر بخار کے ساتھ پیٹ میں درد ہو رہا ہے تو یہ ملیریا کی جانب اشارہ ہو سکتا ہے۔

ایسا ہونے پر ڈاکٹر کے مشورے سے ٹیسٹ اور علاج کرانا چاہیے۔

پیشاب میں خون آنا

پیشاب میں خون آنا بھی ملیریا کی ایک علامت ہے مگر اس کا تعین ٹیسٹوں کے بعد ہی کیا جا سکتا ہے۔

کمر درد

اگر کمر درد کی وجہ سے زندگی مشکل محسوس ہو رہی ہے تو جان لیں کہ یہ بھی ملیریا کی ایک علامت ہو سکتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :