05 مئی ، 2024
گرمی کی شدت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اور درجہ حرارت بڑھنے سے ہمارے جسم کے لیے اپنا درجہ حرارت 98.8 فارن ہائیٹ پر برقرار رکھنا مشکل ہوجاتا ہے۔
ہمارا اعصابی نظام اور دماغ کا ایک مخصوص حصہ ہائپوتھالاموس اس وقت جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھتے ہیں جب اس میں کسی وجہ جیسے شدید گرمی کے باعث اضافہ ہوتا ہے۔
مگر یہ عمل سست روی سے ہوتا ہے اور کئی بار اس وجہ سے جسمانی درجہ حرارت اتنا بڑھ جاتا ہے کہ انسان ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوجاتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ آسانی سے دستیاب چند غذاؤں سے آپ گرم موسم کے دوران اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں۔
تو ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو گرم موسم کے دوران جسم کو سکون فراہم کرتی ہیں۔
کھیرے جسم میں پانی کی کمی پورے کرتے ہیں اور جسمانی درجہ حرارت میں کمی لاتے ہیں۔
اس کو سلاد میں کھائیں یا اسے کسی مشروب میں شامل کرکے استعمال کریں، ہر صورت میں فائدہ ہوتا ہے۔
خربوزے موسم گرما میں دستیاب عام پھل ہے۔
غذائی اجزا سے بھرپور یہ رسیلا پھل صحت کو فائدہ پہنچانے کے ساتھ ساتھ جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
اسے کھانے سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی جبکہ ٹھنڈک کا احساس بھی ہوتا ہے۔
سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک میں کیلشیئم اور دیگر غذائی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ان کے استعمال سے جسم کو ٹھنڈک بھی محسوس ہوتی ہے۔
لسی ایسا مشروب ہے جس کو پیتے ہی فرحت اور ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔
اس سے نہ صرف ڈی ہائیڈریشن سے بچنے میں مدد ملتی ہے بلکہ نظام ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے۔
پھلوں کا بادشاہ سمجھے جانے والے آم کا استعمال جسمانی حرارت کو کم کرتا ہے۔
آم کو کھانے یا اس کے جوس کو پینے سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ ہیٹ اسٹروک سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
موسم گرما میں سورج کی تپش سے جِلد جلنے کا خطرہ بڑھتا ہے مگر تربوز میں موجود لائیکوپین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ اس سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
پانی میں لیموں کے عرق کو ملا کر پینے سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے جبکہ جِلد جگمگانے لگتی ہے۔
لیموں میں موجود وٹامن سی بھی مختلف موسمی امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ جسم کو ٹھنڈک کا احساس بھی ہوتا ہے۔
کیلشیئم اور دیگر غذائی اجزا سے بھرپور دہی گرمی کی شدت میں بھی کمی لاتا ہے۔
اس کو کھانے سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی افزائش ہوتی ہے جبکہ جسم کو ٹھنڈک کا احساس بھی ہوتا ہے۔
مچھلی میں پروٹین اور صحت کے لیے مفید چکنائی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور اسے کھانے سے جسمانی حرارت میں بھی کمی آتی ہے۔
ناریل اور اس کے پانی میں ایسے اجزا ہوتے ہیں جو ڈی ہائیڈریشن سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جسم کو ٹھنڈا رکھتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ناریل کا پانی گرمی کی شدت دور کرنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
پودینے کے اسعمال سے جسم کو ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ اسے سلاد، مشروبات یا غذا میں آسانی سے شامل کیا جا سکتا ہے۔
پودینے کے استعمال سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے جبکہ ڈپریشن، تھکاوٹ، سردرد اور متلی جیسے مسائل سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔