19 مئی ، 2024
جرمن کمپنی اور پاکستانی کمپنی کے درمیان لائٹ ویٹ طیاروں کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ کے لیے معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت اب پاکستان میں بھی بار جائرو کاپٹرز کی مینوفیکچرنگ ہو سکے گی۔
پاکستان کی اسکائی ونگز ایوی ایشن اور جرمنی کی سیلیئر گروپ کمپنی کے درمیان سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ کے لیے معاہدہ طے پاگیا۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن کے سی ای او عمران اسلم خان نے جیو نیوز کو بتایا کہ جائرو کاپٹرز پاکستان میں مینوفیکچرنگ سے پاکستان میں ایوی ایشن صنعت کو فروغ ملے گا اور وزیر اعظم کی زیر قیادت اسپیشل انویسمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سرمایہ کاری کی کوششوں کے نتیجے میں یہ بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
عمران اسلم نے بتایا کہ پہلا جائرو کاپٹر رواں سال اگست میں پاکستان پہنچ جائے گا، جبکہ جرمن سیلیئر کمپنی اور اسکائی ونگز معاہدے کے تحت آئندہ سال 2025 سے پاکستان میں جائروکاپٹرز کی مینوفیکچرنگ کا بھی آغاز ہو جائے گا۔
جائرو کاپٹرز ائیر ایمبولینس، فصلوں پر اسپرے، پائپ لائنوں کے سروے کے علاوہ قدرتی آفات کے دوران اور ساحلی علاقوں میں ریسکیو کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔
جائروکاپٹرز 160 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ اڑان کی صلاحیت رکھتا ہے۔
عمران اسلم کا کہنا ہے کہ ہم یہ جدید ترین لائٹ ویٹ طیارے نجی اور سرکاری شعبوں کو پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، پاکستان اور جرمن کمپنی کے جوائنٹ وینچر سے پاکستان میں ایوی ایشن صنعت کو فروغ ملے گا،