Time 23 مئی ، 2024
پاکستان

رؤف حسن کے ساتھ پیش آئے واقعے پر حکومت سنجیدگی سے تحقیق کرے گی: اعظم نذیر تارڑ

رؤف حسن کے ساتھ پیش آئے واقعے پر حکومت سنجیدگی سے تحقیق کرے گی: اعظم نذیر تارڑ
فوٹو: فائل

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ رؤف حسن کے ساتھ پیش آئے واقعے پر حکومت سنجیدگی سے تحقیق کرے گی۔

وزیرقانون اعظم نزیر تاررڑ نے سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ روف حسن سے متعلق آئی جی پولیس سے رپورٹ لی گئی ہے جبکہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی ٹیم مقررکر دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رؤف حسن نے بتایا تھا کہ ان ہی لوگوں کے ساتھ 7 دن پہلے بھی واقعہ ہوا جسے معمولی سمجھتے ہوئے رپورٹ نہیں کیا، ان افراد کی تصاویر کو فرانزک لیب بھیجا گیا ہے۔ حکومت واقع کی سنجدگی سے تحقیق کرے گی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اس کیس میں اقدام قتل کی دفعات لگائی گئی ہیں، رؤف حسن اور عینی شاہدین کا خیال تھا کہ وہ خواجہ سرا ہیں، پولیس کی تفتیش میں بھی یہی سامنے آ رہا ہے۔

واضح رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد میں نامعلوم افراد کے حملے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن زخمی ہوگئے تھے۔

رؤف حسن جی سیون مرکز میں نجی ٹی وی چینل کے دفتر سے نکلے تو باہر نامعلوم افراد نے ان پر حملہ کردیا تھا، عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور  4 تھے جنہوں نے کسی چیز سے رؤف حسن پر وار کیے اور ان سے چھینا جھپٹی کی کوشش بھی کی اور لوگوں کے جمع ہونے پر فرار ہوگئے۔

بدھ کے روز پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن پر حملے کا مقدمہ نامعلوم خواجہ سراؤں کے خلاف تھانہ آبپارہ میں رؤف حسن کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میں اقدام قتل اور جان سے مارنے کی دھمکیوں سمیت دیگر الزامات شامل ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق رؤف حسن ٹی وی پروگرام میں شرکت کے بعد پارکنگ کی طرف جارہے تھے تو حملہ ہوا، بظاہر خواجہ سرا نظر آنے والے شخص نے روک کر حملہ کیا اور اسی دوران مزید 3 خواجہ سرا جیسے افراد آگئے اور جان لیوا حملہ کیا۔

مزید خبریں :