09 فروری ، 2013
لاہور … چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ آئین کی محافظ ہے، آئین میں حکومتی اقدامات پر عدالتی نظرثانی کا اختیار بھی موجودہے، عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ کو عوام کے حقوق کیلئے ملکر کام کرنا چاہئے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وکلاء کی رول سائننگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ نے اپنا فرض منصبی ہمیشہ آئین اور قانون کے تحت نبھایا، ریاستی اقدامات کے حوالے سے عدالتی نظرثانی کا اختیار بھی کئی بار استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کی وجہ سے معاشرہ کٹھن مراحل سے گزر رہا ہے، دہشت گردی، انتہا پسندی، فرقہ واریت اور ماورائے عدالت قتل سے ہزاروں جانیں ضائع ہو گئیں ، وقت کی ضرورت ہے کہ عوام کے حقوق کیلئے عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ مل کر کام کریں۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کی حفاظت ریاست اور حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، مہذب معاشرے کی تشکیل کیلئے قانون کی حکمرانی لازم ہے، دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے موٴثر کردار ادا کرنا ہو گا ۔