09 فروری ، 2013
ٹھٹھہ … چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم کا کہنا ہے کہ 2 سال تک حکومت سے نبرد آزما رہے اور اختلاف کیا کہ عدلیہ میں حکومت کے نامزد افراد کو ڈسٹرکٹ جوڈیشری یا ہائی کورٹ میں اپوائنٹ نہیں کریں گے، دباوٴ برداشت کیا لیکن میرٹ پر سمجھوتا نہیں کیا، ساتھ صرف میرٹ کا دیا جائے گا۔ ٹھٹھ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم کا کہنا تھا کہ پسماندگی اور غربت کی وجہ آئین اور قانون کی پامالی اور امن و امان کی خراب صورتحال ہے، لوگ لاقانونیت کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں کررہے ہیں، نااہل لوگوں کی وجہ سے مسائل حل نہیں ہورہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امتحانات میں حاضر سروس ججز اور ریٹائرڈ ججز کے بچوں نے بھی عدلیہ کے امتحان میں شرکت کی تھی لیکن اکثریت کامیاب نہیں ہوئی، دباوٴ برداشت کیا لیکن میرٹ پر سمجھوتا نہیں کیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم کا کہنا تھا کہ حکومت کے نامزد افراد کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری یا ہائی کورٹ میں اپوائنٹمنٹ پر 2 سال تک حکومت سے نبرد آزما رہے، مگر میرٹ پر سمجھوتا نہیں کیا۔