15 جولائی ، 2024
پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلے پر ردعمل میں کہا ہےکہ حکومت نے ہمیں اس فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا، اب دیکھنا ہےکہ عدالت اس پر کیا فیصلہ کرتی ہے۔
ایک بیان میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، ہم نے بھی یہ بات سنی ہے، ہمیں سیاست کرنی چاہیے، ان چیزوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے، جو ملک کے حالات چل رہے ہیں سب کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میں پیپلزپارٹی میں ہوں اور پیپلزپارٹی کی پالیسی کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلزپارٹی کی رائے میری رائے ہے، میری ذاتی رائے کوئی نہیں، پیپلزپارٹی کی پالیسی آجائے تو میں پھر ہی بات کر سکوں گا، پارٹی کی طرف سے ابھی کوئی ڈائریکشن نہیں ہے۔
وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جو ہوا وہ پی ٹی آئی قیادت کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے، انتہاپسندی اور فاشزم پاکستانی سیاست کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
سابق چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئےکہا ہےکہ سیاسی جماعت پر پابندی جمہوری اصول کے خلاف ہے، اس اقدام سے افراتفری بڑھےگی اور معیشت پر منفی اثر پڑےگا، حکومت اندرونی دہشت گردی روکنے پر توجہ دے۔