12 فروری ، 2013
کراچی… محمدرفیق مانگٹ…بھارتی میڈیا کے مطابق افضال گرو نے پھانسی سے قبل اپنی بیوی تبسم کے نام ایک خط لکھا جو اردو میں تھا، جسے اسی دن پوسٹ کردیا گیا،تاہم ابھی تک وہ خط ان کی بیوی کو موصول نہیں ہوا۔جیل حکام کی طرف سے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا گیا کہ افضال نے تختہ دار پر جانے سے قبل اپنی بیوی کے نام ایک خط تحریر کیا جسے ہفتے کے دن پوسٹ کردیا گیا،خط اردو میں لکھا گیا،تاہم خط کے متن سے جیل حکام آگاہ نہیں ہیں۔ ابھی تک خط کشمیر میں ان کی بیوی کو موصول نہیں ہوا۔تہاڑ جیل حکام نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ فروری کی شب افضال گرو کو بتا دیا گیا تھا کہ اسے صبح پھانسی دی جانے والی ہے۔جب پھانسی کا بتایا گیا تو وہ پرسکون تھے او رسننے کے بعد انہوں نے صرف اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ اپنی بیوی کو خط لکھنا چاہتے ہیں۔جیل سپر نٹنڈنٹ نے انہیں پن اور کاغذ دیا۔انہوں نے اردو میں خط لکھا جسے اسی دن کشمیر کیلئے پوسٹ کردیا گیا۔خبر رساں ادارے نے افضال گرو کی فیملی سے سوپور میں رابطہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ انہیں ابھی تک خط نہیں ملا ۔رپورٹ کے مطابق افضال کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں آخری رسومات ادا کرنے کی اجازت دی جائے،جیل میں ان کے استعمال میں کتابیں اور دیگر اشیاء ان کے حوالے کی جائیں،افضال جیل میں زیادہ تر پڑھنے میں وقت گزارتے تھے،اور انہوں نے کئی کتابیں اور ہاتھ سے لکھی تحریریں چھوڑی ہیں۔ حکام کے مطابق اس سلسلے میں حکومت کو فیصلہ کرنا ہے۔