27 مارچ ، 2025
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بلوچستان معاملے پر مذاکرات کے لیے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے کردار ادا کرنے کی حمایت کر دی۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ حل کرنے کے لیے صوبے کے سرگرم کارکنوں سمیت وہاں کی تمام قیادت سے بات ہونی چاہیے اور اس کے لیے نواز شریف کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کسی بھی فیصلے پر بلوچستان کی روایتی قیادت کو آن بورڈ ہونا چاہیے، دنیا میں ہر جگہ مذاکرات کے ذریعے معلات حل ہوتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی شکایات 50 سال سے بھی پرانی ہیں، سرفراز بگٹی کو بات چیت کے عمل کی قیادت کرنی چاہیے، ڈاکٹر عبدالمالک بات چیت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے بلوچستان کے معاملےمیں کردار کے لیے بات کی ہے، نوازشریف کو ڈاکٹر نے آرام کا مشورہ دیا ہے، وہ عید کے بعد اس حوالے سے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ میں بھی پونے دوسال پہلے کابل گیا تھا، اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی تھی، تب سے لے کر اب تک حالات تنزلی کا شکار ہیں جو افسوس کی بات ہے، خواہش ہوگی افغانستان کے ساتھ تعلقات مستحکم رہیں، ان میں کسی قسم کی دراڑ نہ آئے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے، ان کا منبہ افغانستان کی سرزمین ہے، بہت سے دہشت گرد مارے گئے ان میں زیادہ تعداد افغان شہریوں کی ہے، حالات سنوارنے کے لیے دونوں حکومتوں کو غیرمعمولی اقدام کرنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر خرم دستگیر نے کہا تھا کہ نواز شریف نے بلوچستان میں مذاکرات کرنے کی کوشش کی رائے دی ہے۔
دوسری جانب خواجہ آصف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی بلاول بھٹو کی تجویز سے بھی اتفاق کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بلاول قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی تجویز میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بہت اچھی بات ہے، مگر پی ٹی آئی کی اس میں عدم شمولیت کی ذمے داری پی ٹی آئی ہی کی ہے۔