28 فروری ، 2012
اسلام آباد… سابق وزیرقانون و پارلیمانی امور سینیٹر ڈاکٹر بابر اعوان اور سیکرٹری قانون پیرمسعود چشتی نے وزیراعظم توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں عدالتی گواہ کی حیثیت سے پیش ہونے سے معذرت کرلی ہے اور اس موٴقف کا اظہار کیا ہے کہ وکیل کا کام کسی کے حق یا خلاف گواہی دینا نہیں ہوتا وہ صرف وکالت کرتا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ قبل ازیں ڈاکٹر بابر اعوان کو وزیراعظم کا صفائی گواہ بنانے کیلئے کہا گیا تھا اور اعتزاز احسن انہیں وزیراعظم کی جانب سے صفائی کا گواہ بنا کر سپریم کورٹ میں پیش کرنا چاہتے تھے مگر بابر اعوان نے انکارکردیا تھا۔ ڈاکٹر بابر اعوان کا موٴقف تھا کہ میں چونکہ این آر او نظرثانی اپیل کیس میں وکیل تھا اس لئے بطور گواہ کیس میں پیش نہیں ہوسکتا اور ایسا کرنا پروفیشنل مس کنڈکٹ ہوگا۔ ذرائع نے کہا کہ ڈاکٹر بابر اعوان نے اعتزازاحسن کی سپریم کورٹ سے تازہ درخواست پر یہی موٴقف اپنایا ہے کہ وہ بطور وکیل عدالتی گواہ نہیں بن سکتے۔ وکیل کا کام کسی کے حق یا مخالفت میں گواہی دینا نہیں ہوتا اور وہ صرف وکالت کرتا ہے۔ سیکرٹری قانون مسعود چشتی نے بطور وکیل نظرثانی اپیل عدالت عظمیٰ میں دائر کی تھی اس لئے انہوں نے بھی عدالتی گواہ بننے سے معذرت کرلی ہے۔