13 اگست ، 2024
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مختلف تجاویز اور اقدامات کے ذریعے بجلی کی موجودہ قیمتوں میں کمی کرنے کے لیے منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔
خبر کے مطابق یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ پاور سیکٹر کو مالیاتی استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ لاحق ہے، حکومت مختلف تجاویز کے ذریعے بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کے منصوبے بنا رہی ہے جس میں وفاقی اور صوبائی سطحوں پر ترقیاتی بجٹ کی مختص رقم میں کمی بھی شامل ہے۔
حکومت سرکاری اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے گھریلو آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو بند کرنے پر بھی کام کر رہی ہے تاہم آئی ایم ایف نے ابھی تک پاور ریشنلائزیشن پلان کی توثیق نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق حکومتی صفوں کے اندر سے بھی کچھ مزاحمت ہے کیونکہ بعض اہم حلقوں کا خیال ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ منصوبہ قابل عمل نہ ہو اور یہ نقصان میں جانے والے پاور سیکٹر کو درپیش ساختی مسائل کا مستقل حل فراہم کرنے میں ناکام رہے گا۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع کا بتانا ہے کہ نان سی پیک آئی پی پیز کو مختلف آلات کے ذریعے صلاحیت چارجز کی ادائیگی کا ہدف بنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت وفاقی سطح پر پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) اور صوبائی حکومتوں کے سالانہ ترقیاتی منصوبوں (اے ڈی پیز) میں کمی کرکے ایک خاطر خواہ مالیاتی جگہ حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ مطلوبہ مالیاتی جگہ پیدا کی جاسکے۔