17 اگست ، 2024
پنجاب، بلوچستان، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا سمیت ملک کے مختلف حصوں میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یارخان سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیرِآب آگئے، سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی۔
فیصل آباد میں مکان کی چھت گرنے سے دو افراد، بورے والا میں کرنٹ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق ہو گئی جبکہ ناروووال میں نالہ بسنتر میں ایک کسان ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔
لاہور کے مختلف علاقوں ڈیوس روڈ، گڑھی شاھو، بوہڑوالہ چوک، لکشمی چوک اور گوالمنڈی بھاٹی چوک، کریم پارک، ریگل چوک، کرشن نگر، ساندہ کلاں اور بند روڈ میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔
لاہور کے علاقے فیصل ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن، ٹاؤن شپ، مین بلیوارڈ، گلبرگ، جیل روڈ پر بھی بارش کی اطلاعات ہیں۔
بلوچستان کے ضلع کوہلو، ہرنائی، سبی، بولان، جھل مگسی اور نصیرآباد میں موسلادھار بارشیں جاری ہیں، شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں سے نشیبی علاقے زیر آب اور رابطہ سڑکیں متاثر ہوگئی ہیں۔
چمن، توبہ اچکزئی، زیارت، قلعہ عبداللہ، توبہ کاکڑی میں بھی موسلادھار بارش جاری ہے، بالائی علاقوں میں سیلابی صورتحال ہونے سے رابطہ سڑکیں متاثر ہیں۔ چمن میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، بارشوں سے کچے مکانات متاثر ہوگئے جبکہ تیز ہواؤں سے سائن بورڈ اڑ گئے، بجلی کے کھمبے گر گئے اور درخت اکھڑ گئے۔
اپرکوہستان کے علاقے برسین میں چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹنے سے 3 افراد دریائے سندھ میں گر گئے، تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن پانی کے تیز بہاؤ اور اندھیرے کے باعث روک دیا گیا ہے۔
ادھر گلگت بلتستان کے علاقے استور میں سیلابی ریلوں سے متعدد گاؤں متاثر ہوئے ہیں، سیلابی ریلوں سے واٹر چینل اور باغات تباہ ہوگئے اور متعدد مویشی بھی بہہ گئے جبکہ فینہ گاؤں کے دونوں رابطہ پل بہہ جانے سے تین گاؤں کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔
ادھر سندھ میں مورو دادو پل کے مقام پر دریائے سندھ میں درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے، سیلابی ریلا آنے سے 105 دیہات میں پانی داخل ہوگیا اور 20 رابطہ سڑکیں زیرِآب ہونے سے دادو شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ تل اور کپاس سمیت دیگر فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں بارشیں برسانے والا نیا سسٹم داخل ہوگیا ہے اور محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا نیا اسپیل 25 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔