Time 21 اگست ، 2024
کاروبار

ڈالر کی ہیرا پھیری میں ملوث بینکوں پر کم جرمانہ عائد کیے جانے کا انکشاف

ڈالر کی ہیرا  پھیری میں ملوث بینکوں پر کم جرمانہ عائد کیے  جانے کا انکشاف
اسٹیٹ بینک نے فاریکس مارکیٹ میں ہیرا پھیری کرکے 100 ارب روپے کا ناجائز منافع کمانے والے 8 کمرشل بینکوں پر صرف 29 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا: ذرائع/ فائل فوٹو

کراچی: اسٹیٹ بینک  آف پاکستان کی جانب سے ڈالر کی ہیرا  پھیری میں ملوث بینکوں پر کم جرمانہ عائد کیے  جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق  اسٹیٹ بینک نے فاریکس مارکیٹ میں ہیرا پھیری کرکے  100 ارب روپے کا ناجائز منافع کمانے والے 8 کمرشل بینکوں پر صرف 29 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا۔

ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ جون 2022 تک ایسے تقریباً 8 کمرشل بینکوں کی نشاندہی کی گئی جنہوں نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کے اتار چڑھاؤ کا فائدہ اٹھایا اور اوپن مارکیٹ اور انٹربینک ریٹس کے درمیان زبردست فرق سے بے تحاشا منافع کمایا۔

رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے عائد جرمانہ ہیرا پھیری کی رقم کا محض اعشاریہ دو نو فیصد تھا تاہم آڈیٹرز کو اس معاملے پر تفصیلی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔

 آڈیٹرز کا خیال ہے کہ غیر ملکی کرنسی میں ہیرا پھیری سے مقامی کرنسی کی قدر کم ہوئی اور روپیہ بحیثیت کرنسی متاثر ہوا۔

مزید خبریں :