پاکستان
15 فروری ، 2013

صدر کا کسی سیاسی جماعتوں کو فائدہ پہنچانا عدالتی فیصلے کے منافی ہے، جسٹس عطابندیال

صدر کا کسی سیاسی جماعتوں کو فائدہ پہنچانا عدالتی فیصلے کے منافی ہے، جسٹس عطابندیال

لاہور… صدر کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ صدر اپنی سرگرمیوں سے کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچائیں گے تو یہ عدالتی فیصلے کے منافی ہو گا،صدر کے وکیل وسیم سجاد کا کہنا ہے کہ صدر کا عہدہ کوئین آفس نہیں ، اُنہیں دوبارہ الیکشن میں جانا ہے، سیاسی اتحاد بھی بنانا ہیں، صدر کے دو عہدوں کے حوالے سے توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 5رکنی فل بنچ نے کی ،صدر مملکت کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدر کی ملاقاتیں سیاسی نہیں۔ 18 ویں ترمیم کے بعد صدر کے پاس حکومت کو ڈسٹرب کرنے کا بھی کوئی اختیار نہیں ،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ صدر کوئی سیاسی بیان نہیں دے گا،اس پر وسیم سجاد کاکہنا تھا کہ صدر کا عہدہ کوئین آفس نہیں ، اُنہیں سیاسی اتحاد بھی بنانے ہیں،اُس سے روکا نہیں جا سکتا۔ اے کے ڈوگر اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی بار بار مداخلت پر چیف جسٹس نے دونوں کی سرزنش کی،وسیم سجاد نے موٴقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کی نیت ٹھیک نہیں ، اس لئے پٹیشن مسترد کی جائے ،چیف جسٹس نے انہیں ہدایت کی کہ عدالت کو واضح طور پر آگاہ کیا جائے کہ صدر سیاسی سرگرمیاں بند کریں گے یا نہیں ، فل بنچ نے مزید کارروائی 8مارچ تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :