پاکستان
16 فروری ، 2013

ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی سے اتحاد ختم کردیا، اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان

ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی سے اتحاد ختم کردیا، اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان

کراچی … متحدہ قومی موومنٹ نے پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کا اعلان کردیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ اگر پہلے علیحدہ ہوتے تو پی پی حکومت ختم ہونے کا الزام ایم کیو ایم پر لگتا، حکومت کے 5 سال پورے کرنے کا فرض نبھادیا، پیپلز پارٹی کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاق اور صوبے میں حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا، ان کا کہنا ہے کہ علیحدگی کا فیصلہ حتمی ہے، تبدیل نہیں ہوگا، متحدہ نے وفاق اور صوبے میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے وزراء کے کام میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہیں، پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام ختم کیا اور تاحال بحال نہیں کیا گیا، سندھ کے عوام کو بیورو کریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، صدر اور وزیراعظم کو مسائل سے آگاہ کیا لیکن کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہر کڑے وقت میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا لیکن اس کا طرز عمل اچھا نہیں تھا، امید تھی پیپلزپارٹی ماضی کے رویئے کو نہیں دہرائے گی، ہم نے ماضی کی تلخیاں بھلا کر پی پی سے اتحاد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے امن کمیٹی تشکیل دے کر شہریوں اور متحدہ کے کارکنوں کے قتل کی کھلی چھوٹ دی، لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں نے بھتے، اغواء اور دہشت گردی کی وارداتیں شروع کردیں، شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے دکانداروں کو چن چن کر قتل کیا، پیپلزپارٹی گینگ وار میں ملوث افراد کی سرپرستی کررہی ہے، 2 دن پہلے لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کے خلاف مقدمات واپس لئے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کے ٹکڑے کرنے کی ویڈیو سامنے آنے کے باوجود قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کے بجائے ملوث عناصر ضمانت پر رہا کئے گئے، کھربوں اربوں روپے کی سرمایہ کاری پاکستان سے باہر چلی گئی۔

مزید خبریں :