17 ستمبر ، 2024
کسی دوست کو نئے گھر میں منتقل کرنے کے لیے مدد کرنے یا کافی دیر تک چلنے سے اگلی صبح کمر میں تکلیف کے ساتھ بیدار ہونا غیرمعمولی نہیں ہوتا۔
مگر جب کمر درد معمول بن جائے تو یہ اس بات کا عندیہ ہوتا ہے کہ جسم کے اندر کچھ سنگین چل رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس بات کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ مسلز، ہڈی یا اعصاب میں کس جگہ درد ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ درد ٹانگوں یا کولہوں تک بھی جا سکتا ہے، زیادہ دباؤ محسوس ہوسکتا ہے یا کھانسی یا چھینکنے پر زیادہ بدتر محسوس ہونے لگتا ہے۔
دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو کمر کے دائمی درد کا سامنا ہوتا ہے اور زیادہ تر چند عام وجوہات اس تکلیف کا باعث بنتی ہیں۔
روزمرہ کی زندگی میں جسم کو موڑنے، اٹھانے یا مستحکم رکھنے کے انداز کمر درد کا باعث بن سکتے ہیں۔
بیشتر افراد کو اچانک کمر درد کا سامنا ہوتا ہے اور روزمرہ کی سرگرمیوں کے دوران کھڑے یا بیٹھنے کے ناقص انداز اس تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔
بیٹھنے یا کھڑے ہونے کے انداز کو بہتر بنانے اور سامان کو احتیاط سے اٹھانے سے اس مسئلے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کمر درد مختلف امراض کی ایک علامت بھی ہوتا ہے۔
ہمارے متعدد اندرونی اعضا کے اعصاب، ٹشوز اور مسلز کمر سے منسلک ہوتے ہیں اور ان اعضا کو امراض سے نقصان پہنچنے سے کمر درد کا سامنا ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق گردوں میں پتھری، انفیکشنز اور لبلبے کے امراض کے شکار افراد میں کمر درد کی شکایت عام ہوتی ہے۔
جسمانی امراض کی طرح مختلف دماغی عارضے بھی کمر درد کا باعث بنتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ انزائٹی، دائمی تناؤ اور ڈپریشن جیسے دماغی امراض کمر درد کا شکار بناتے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ ہم نے حالیہ برسوں میں دریافت کیا کہ دماغی کیمیکلز میں عدم توازن دائمی درد کا باعث بنتا ہے۔
اگرچہ آرام جسم کے لیے ضروری ہوتا ہے مگر کمر میں درد کئی بار اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ اپنی زندگی میں جسمانی سرگرمیوں کو شامل کرلیں۔
ماہرین کے مطابق جسمانی سرگرمیوں سے جسمانی صحت کو فائدہ ہوتا ہے اور یہ عادت کمر درد سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
جسمانی سرگرمیاں کمر کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہیں مگر کسی نئی ورزش کو بہت زیادہ شدت سے کرنے سے کمر کو منفی اثرات کا سامنا ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ اکثر کسی ورزش کو بہت زیادہ کرنے سے کمر میں تکلیف یا انجری کا سامنا ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ویسے تو کسی نئی ورزش کو اپنانے سے کمر میں تکلیف غیرمعمولی نہیں مگر یہ ضروری ہے کہ احتیاط کے ساتھ ورزش کی شدت کو بتدریج بڑھایا جائے تاکہ کمر درد سے بچنے میں مدد مل سکے۔
اگر آپ اکثر رات کو کمر میں تکلیف کے ساتھ جاگتے ہیں تو اس کی وجہ آپ کے سونے کا انداز ہوسکتا ہے۔
ویسے تو اس حوالے سے سونے کے کسی انداز کو بہترین قرار نہیں دیا جاسکتا مگر پیٹ کے بل سونے کی عادت کمر درد کا شکار بنا سکتی ہے یا اس کی شدت میں اضافہ کرسکتی ہے۔
اس کے مقابلے میں کمر کے بل لیٹنے سے کمر درد سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اگر سر کے ساتھ ساتھ گھٹنوں کے نیچے بھی ایک تکیہ رکھ لیں تو اس مسئلے سے بچنے میں زیادہ مدد ملتی ہے۔
تمباکو نوشی کی عادت کمر درد اور ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں مسائل کا باعث بنتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ تمباکو نوشی سے نہ صرف عمر میں اضافے کے ساتھ ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں بلکہ اس سے کمر اور جوڑوں کے مسلز کی شریانوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
تمباکو میں موجود نکوٹین سے خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور ریڑھ کی ہڈی تک غذائی اجزا اور آکسیجن کی کم مقدار پہنچتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔