01 نومبر ، 2024
اسلام آباد: انسداددہشتگردی عدالت نے سینیٹ ہال میں اسلحہ لے جانے کے کیس میں بی این پی مینگل کے 2 رہنماؤں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اسلام آباد کی انسداددِہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سِپرا نے سینیٹ ہال میں اسلحہ لےجانے پربی این پی مینگل کے رہنماؤں اختر حسین اور شفیع محمد کے خلاف کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں انہیٰں دو روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر کی جانب سے اسلحہ برآمدگی کے لیے مزید ریمانڈ مانگنے پر عدالت نے سوال کیا کہ گزشتہ 2 روزہ ریمانڈ میں کیا کیا؟ کون سا اسلحہ برآمد کرانا ہے ؟ کسی نے بیان دیا؟
جج طاہرعباس سِپرا نے سوال کیا کہ سینیٹ ہاؤس کی سکیورٹی کاسربراہ کون ہے؟ سکیورٹی سے پوچھنا چاہیے کوئی کارروائی ہوئی؟ میں اور آپ تو ایسے سینیٹ نہیں جاسکتے، اگر مسلح لوگ اندر گئے تو اس کی ذمہ دار سینیٹ سکیورٹی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے مزید دو روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اختر حسین اور شفیع محمد کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔