Time 04 مارچ ، 2025
پاکستان

دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا تو سرمایہ کاری آئے گی، مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا تو سرمایہ کاری آئے گی، یہ مشکل ضرور ہے ، لیکن ناممکن نہیں۔

حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا اور کہاکہ آج ہماری حکومت کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے، ماہ مقدس انسانیت کی خدمت کا درس دیتا ہے، اس ماہ فلسطین اور کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کریں، فلسطین میں 50 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، فلسطینیوں کی خوراک بندکرنے سے بڑا کوئی ظلم ہونہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ معیشت ایک سال پہلے ہچکولے کھا رہی تھی، ہم آئی ایم ایف سے گفتگو کررہے تھے تو وہ کون تھا جو خطوط لکھ رہا تھا، حکومتی کی اتحادی جماعتوں کی ہمیں بھرپور حمایت حاصل ہے، اتحادیوں کی حمایت سے مشکل ترین لمحات گزارے ہیں، میں بار بار کہتا ہوں یہ ٹیم ورک ہے اور بروقت اقدامات سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آج ادارے ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ 5 ارب ڈالر کیلئے آرمی چیف اورہم دوست ممالک کے پاس گئے، آج منہگائی 1.6 فیصد پر آگئی ہے، پالیسی ریٹ 12 فیصد پر آگیا، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، اس سے بڑی کامیابی کیا ہوسکتی ہے کہ اپوزیشن کوئی جھوٹا اسکینڈل بھی سامنے نہیں لاسکی، ہم اللہ تعالی کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے، ترقی کا سفر اسی وقت اڑان بھرے گا جب خوارج کا خاتمہ کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا اس نے پھر سر اٹھایا، کون دہشت گردوں کو لایا، کس نے اجازت دی؟ دہشت گردی کیساتھ گالم گلوچ کا کلچر ختم کرنا بھی بہت ضروری ہے، ایف بی آر کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کررہے ہیں، کرپشن میں کمی لانے کیلئے دن رات کام کررہے ہیں، صنعتکاروں سے مل رہے ہیں،کہہ رہے ہیں ملک میں سرمایہ کاری کریں، ملک کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو بہانے اور جادو ٹونے نہیں چلیں گے، ہم 9 مئی کے نہیں 28 مئی کے علمبردار ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ عدالتوں میں 4 ہزار محصولات کے کیسز پڑے ہوئے ہیں، اسٹیٹ انٹرپرائز میں سالانہ 850 ارب روپے ڈوب رہے ہیں، 2029 تک ملک کی برآمدات 60 ارب ڈالر تک لانا ہے، خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ہے، نفرت احتجاج کی سیاست کو دفن کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :