پاکستان
29 فروری ، 2012

پشاور ہائیکورٹ: کسٹمز انسپکٹرکسٹمز فدا محمد کو تمام الزامات سے بری

پشاور ہائیکورٹ: کسٹمز انسپکٹرکسٹمز فدا محمد کو تمام الزامات سے بری

پشاور… پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ نیب کا کارنامہ تب مانیں گے جب بڑے عہدوں پر فائز افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان نے یہ ریمارکس کسٹمز انسپکٹرفدامحمد کا نیب کیس کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران دیئے۔ کسٹمز انسپکٹر فدا محمد کو کسٹمز ویئرہاؤس میں ڈھائی لاکھ روپے کے بدعنوانی کے الزام میں 2006 میں احتساب عدالت نے ایک سال کی سزا سنائی تھی۔ تاہم سزا اور نیب الزام کے خلاف کسٹمز انسپکٹر فدامحمد نے پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جس کی آج سماعت ہوئی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب محمد جمیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس نے نیب خیبرپختون خوا کے ڈپٹی پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کسٹمز سے جو کنٹینرز غائب کئے گئے ہیں، اس کا کیا ہوا؟، چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کارنامہ تب ہوگا جب بڑے عہدوں پر فائز افراد پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔ جس پرڈپٹی پراسیکیوٹر نیب خیبرپختون خوا محمد جمیل نے کہا کہ کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔پشاور ہائی کورٹ نے انسپکٹرکسٹمز فدا محمد کو تمام الزامات سے بری کردیا۔

مزید خبریں :