22 نومبر ، 2024
لاہور: الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی کی نااہلی اور پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے خلاف درخواست سننے پر عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھادیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ میں نااہلی اورپارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانےکےخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ کیس پہلے ہی سماعت کے لیے مقرر ہے، لاہور ہائیکورٹ اس کیس پر دائرہ اختیار نہیں رکھتی۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ آپ اہم کیس میں دلائل دے رہے ہیں، مکمل آرگنائزڈ ہونا چاہیے تھا، آپ کو تمام عدالتی فیصلوں کی کاپی بنا کر تمام ججز کو دینی چاہیے تھی۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے پی ٹی آئی وکیل سے سوال کیا آپ کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کا کیا بنا، اس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست واپسی کی استدعا کی تاہم درخواست مسترد کردی گئی۔
اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزارکی مرضی ہےکیس اسلام آباد ہائیکورٹ سنے یا لاہورہائیکورٹ، درخواست گزار نہیں چاہتا اسکا کیس سناجائے تو عدالت کیوں سننے پرمُصرہے؟
بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کوعدالتی دائرہ اختیار پرمزید دلائل دینے کی ہدایت کردی۔