22 نومبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 18ماہ کے دوران دھرنوں اور احتجاج سے نمٹنے پر سرکار کے 2 ارب 70 کروڑ روپے خرچ ہوگئے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پچھلے 6 ماہ کے دھرنوں اوراحتجاج پرخرچ لگ بھگ ایک ارب 20 کروڑ روپے آیا جبکہ ایک ارب 50کروڑ روپےکی مالیت کی سرکاری و غیرسرکاری املاک کونقصان پہنچا۔
سرکاری اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں چھوٹے بڑے120 احتجاج کیے جن میں 4 سکیورٹی اہلکارشہید اور 220 سے زائد اہلکارزخمی ہوئے۔
سرکاری اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 80 کروڑ روپے کرائے پر لیے 3 ہزار کنٹینرز کے مالکان کوادا کیےگئے، راولپنڈی،اٹک،لاہور،اسلام آباد احتجاجوں کامراکز رہے اور احتجاجوں پر30ہزارسے زائد سکیورٹی اہلکار تعنیات رہے۔
اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد،لاہور،راولپنڈی میں 28 کروڑکے سیف سٹی کے 370 کیمروں کونقصان پہنچا، پولیس کی 220 چھوٹی اور بڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا، 90 کروڑ سے زائد سکیورٹی اہلکاروں کی ٹرانسپورٹ پر خرچ ہوئے، لگ بھگ ڈیڑھ ارب کے اخراجات پولیس کے کھانے اورٹرانسپورٹ پر خرچ ہوئے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اسلام آباد کے 12ہزار، پنجاب کے 16ہزار پولیس اہلکاروں کوڈیوٹیز پرلگایا گیا، 30کروڑ کے اخراجات ایف سی،رینجرز اور فوج کی تعنیاتی پرخرچ آئے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا گیا ہے کہ 24 نومبر کے احتجاج پر 30 کروڑ سے زائد کا خرچ ہوسکتا ہے، 34 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کوطلب کرنے کی درخواست کی گئی ہے اور اتوار کا احتجاج روکنےکیلئے راولپنڈی اسلام آباد میں 2 ہزار سے زائد کنٹینرز لائے گئے ہیں۔