Time 02 دسمبر ، 2024
پاکستان

’’ہوٹل روز ویلٹ‘‘ پر ٹرمپ کے بھارتی نژاد مشیر راما سوامی کا جانبدرانہ بیان

’’ہوٹل روز ویلٹ‘‘ پر ٹرمپ کے بھارتی نژاد مشیر راما سوامی کا جانبدرانہ بیان
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پی آئی اے کی زیر ملکیت ہوٹل کو بعض پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے امریکی دولت مند خانوں کو بطور تحفہ دینے کے مبینہ وعدے بھی کرڈالے گئے ہیں۔ فوٹو فائل 

نیویارک: ’’ہوٹل روز ویلٹ‘‘ پر ٹرمپ کے بھارتی نژاد مشیر راما سوامی نے جانبدرانہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ نیویارک کی شہری انتظامیہ نے صرف پی آئی اے کی زیر ملکیت ہوٹل کو کرائے پر نہیں لیا۔

راما سوامی نے عہدے کا حلف بھی نہیں لیا، شہری حکومت کے اخراجات بھی ان کے دائرہ کار میں نہیں، غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پی آئی اے کی زیر ملکیت ہوٹل کو بعض پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے امریکی دولت مند خانوں کو بطور تحفہ دینے کے مبینہ وعدے بھی کرڈالے گئے ہیں ۔ 

تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے نامزد عہدیدار اور نائب صدر جے ڈی وینس کے انتہائی قریبی دوست بھارتی نژاد امریکن نوجوان ووک گھناپتی راماسوامی نے اپنے ایک تازہ جانبدارانہ بیان کے ذریعہ پی آئی اے انوسٹمنٹ کی زیر ملکیت نیویارک کے ہوٹل روز ویلٹ کے تلخ حقائق پر مبنی تاریخ کے باب کو بیک وقت امریکی، بھارتی اور پاکستانی توجہ کا مرکز بنادیا ہے۔

ووک راما سوامی کا یہ سیاسی اور مالیاتی بیان اس لیے جانبدارانہ ہے کہ نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز کی انتظامیہ نے غیر قانونی امیگرنٹس کی رہائش کیلئے صرف روز ویلٹ ہوٹل کو کرایہ پر حاصل نہیں کیا بلکہ نیویارک سٹی کی حدود میں 100؍ سے بھی زائد چھوٹے بڑے ہوٹلز کو کرایہ پر حاصل کرکے 14؍ ہزار کمروں کی ضرورت پوری کرنے کی پوری پوری کوشش کی ہے۔ 

اس میں متعدد ایسے ہوٹلز بھی ہیں جو غیر ملکی اور غیر امریکی کمپنیوں کی ملکیت ہیں۔ بھارتی تاج گروپ، ایئر انڈیا اور دیگر کمپنیوں کی اسی نیویارک ہوٹلز کی ملکیت کی مثالیں دی جاسکتی ہیں۔ ووک راما سوامی نے اپنے بیان میں ر وز ویلٹ ہوٹل کو پاکستانی حکومت کی ملکیت قرار دینے سے قبل پی آئی اے انوسٹمنٹ کی ملکیت اس ہوٹل کے بارے میں تمام حقائق کو معلوم کرکے اپنا سیاسی بیان اور اس کے عملی مقاصد کی سمت طے کرنا چاہئے تھی۔

انہوں نے اپنے بیان میں یہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی ہے کہ نیویارک سٹی اس ہوٹل روز ویلٹ کا کرایہ 220؍ ملین ڈالرز حکومت پاکستان کوا دا کررہاہے جبکہ حقائق کچھ یہ ہیں کہ یہ ہوٹل پی آئی اے انوسٹمنٹ کی ملکیت ضرور ہے جو ایک نیم سرکاری کارپوریشن ہے نیز اگر 220؍ ملین ڈالرز کرایہ پر مبنی لیز پر نظر ڈالی جائے تو 3؍ سالہ لیز مکمل ہونے پر پی آئی اے انوسٹمنٹ کو صرف 18؍ ملین ڈالرز کیش حاصل ہوں گے۔

مزید خبریں :