18 دسمبر ، 2024
اگر آپ ہارٹ اٹیک اور فالج جیسی جان لیوا بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو ناشتہ کرنا کبھی مت بھولیں۔
درحقیقت ناشتہ دل کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ آپ دن کی پہلی غذا میں کیا کھاتے ہیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل آف نیوٹریشن، ہیلتھ اینڈ ایجنگ میں شائع تحقیق میں ناشتے کے دوران جزو بدن بنائی جانے والی کیلوریز کے اثرات کا موازنہ دن بھر میں استعمال کی جانے والی کیلوریز اور غذائی معیار سے کیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پروٹین، فائبر، چکنائی اور دیگر غذائی اجزا پر مشتمل ناشتے کی مناسب مقدار کا استعمال دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اس تحقیق میں 383 افراد کو شامل کرکے ایک کلینیکل ٹرائل کا حصہ بنایا گیا تاکہ غذا اور معمول کی جسمانی سرگرمیوں کے اثرات کا موازنہ کیا جاسکے۔
ان افراد کی عمریں 55 سے 75 سال کے درمیان تھین اور وہ سب زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے کے شکار تھے۔
ان میں میٹابولک سینڈروم کا خطرہ بڑھانے والے کم از کم 3 عناصر موجود تھے۔
میٹابولک سینڈروم سے امراض قلب، فالج اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ان افراد کی مانیٹرنگ 3 سال تک کی گئی اور تحقیق کے آغاز میں صحت کے مختلف پہلوؤں کی جانچ پڑتال کی گئی، ایسا 24 اور 36 ماہ بعد پھر کیا گیا۔
ان افراد کو 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔
ایک گروپ ان افراد کا تھا جو دن بھر کی 20 فیصد سے کم کیلوریز ناشتے کے ذریعے حاصل کرتے تھے۔
دوسرا گروپ ان افراد کا تھا جو ناشتے کے ذریعے 20 سے 30 فیصد تک کیلوریز جزوبدن بناتے تھے۔
ناشتے سے 30 فیصد سے زائد کیلوریز حاصل کرنے والے تیسرے گروپ میں شامل کیے گئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد دن بھر کی 20 سے 30 فیصد کیلوریز ناشتے کے ذریعے حاصل کرتے ہیں، ان کا جسمانی وزن دیگر دونوں گروپس میں شامل افراد سے کم تھا۔
اسی طرح 20 سے 30 فیصد کیلوریز پر مشتمل ناشتہ کرنے والے افراد کی کمر کا حجم دیگر سے 2 سے 4 فیصد کم تھا، خون میں چکنائی 9 سے 18 فیصد کم تھی جبکہ صحت کے لیے مفید کولیسٹرول کی سطح 4 سے 8 فیصد زیادہ تھی۔
محققین نے بتایا کہ ناشتے کو دن کی سب سے اہم غذا قرار دیا جاتا ہے مگر آپ کیا کھاتے ہیں اور کتنی مقدار میں کھاتے ہیں یہ زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعتدال میں رہ کر صحت کے لیے بہترین اجزا سے بھرپور غذاؤں کو ناشتے میں استعمال کرنا ضروری ہے، جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت امراض قلب کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں جب صحت کے لیے مفید غذاؤں پر مشتمل ناشتے کو اچھی صحت کے لیے اہم قرار دیا گیا ہے۔
2017 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جن افراد کی غذائی کیلوریز کا زیادہ تر حصہ ناشتے سے جسم کو ملتا ہے، وہ جسمانی وزن میں کمی لانے میں کامیاب رہتے ہیں۔
2020 کی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ مقدار میں ناشتہ کرتے ہیں، وہ رات کو زیادہ مقدار میں کھانا کھانے والوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں۔
دیگر تحقیقی رپورٹس میں بھی بتایا گیا کہ پروٹین سے بھرپور ناشتے سے لوگوں کے لیے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ناشتہ اہم ہوتا ہے کیونکہ اس سے دن کے آغاز پر جسم کو ایندھن ملتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پروٹین، فائبر اور صحت کے لیے مفید چکنائی پر مشتمل ناشتہ کرنے سے میٹابولزم کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ دماغی افعال اور جسمانی توانائی کو بھی فائدہ ہوتا ہے، اس کے مقابلے میں ناشتہ نہ کرنے والے افراد بعد میں زیادہ مقدار میں غذا جزو بدن بنا لیتے ہیں جس سے بلڈ شوگر میں غیر ضروری کمی بیشی ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ غذا کا معیار اچھی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے، جیسے انڈوں اور جو کے دلیے پر مشتمل ناشتہ صحت کو بہتر بناتا ہے جبکہ ناشتے میں چینی سے بنی اشیا سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ناشتے میں دلیہ، انڈے، دہی اور تازہ پھلوں کا استعمال کرنا چاہیے جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔