30 جنوری ، 2025
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نےکہا ہےکہ امریکا نے پاکستانیوں کو اپنے ملک سے نکالا تو پاکستان اُن کی بھرپور مدد کرےگا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا سے تارکین وطن کو نکالنےکا فیصلہ نئے ایگزیکٹو آرڈر کا حصہ ہے، حکومت پاکستان وزارت داخلہ کی مدد سے ایسے پاکستانیوں کےکیسز میں مدد کرےگی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے90 روز کے لیے امدادی پروگرام روکے ہیں تاکہ کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے، امید ہے کہ یہ امدادی پروگرام دوبارہ شروع ہو جائیں گے، پاکستان آئے ہوئے امریکا کے وفد کے دورےکو وزارت خارجہ پراسیس نہیں کر رہی، یہ دورہ سرمایہ کاروں اور بزنس کمیونٹی کے معمول کے دوروں کا حصہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا سے اُن 40 ہزار افغانیوں کو امریکا بلوانےکا مطالبہ کیا جو افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد سے پاکستان میں ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکا افغانستان سے نکلا تو پیچھے جو اسلحہ چھوڑ گیا وہ آج پاکستان میں دہشت گردی میں استعمال ہو رہا ہے، پاک امریکا رابطے برقرار ہیں، اعلیٰ سطح کے رابطے ہوئے تو میڈیا کو آگاہ کریں گے۔
ترجمان نے غزہ کے باسیوں کی اردن یا مصر منتقلی کے ٹرمپ منصوبے پر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ناانصافی پر مبنی ہے۔
پاک چین تعلقات پر منفی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ترجمان نے کہاکہ پاک چین دوستی جتنی قدیم ہے اتنی ہی مضبوط ہے، پاک چین دوستی پر لگائےگئےگھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان ون چائنا پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ مختلف ملکوں میں قتل کی وارداتیں بھارت کی بین الاقوامی دہشت گردی اسپانسر کرنےکی مہم کا حصہ ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔