پاکستان
05 مارچ ، 2013

سابق چیئرمین NICLکی تقرری مخدوم امین فہیم کے کہنے پر ہوئی،چیف جسٹس

 سابق چیئرمین NICLکی تقرری مخدوم امین فہیم کے کہنے پر ہوئی،چیف جسٹس

اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین کی تقرری مخدوم امین فہیم کے کہنے پر ہوئی، جسٹس گلزاراحمدنے ریمارکس دیئے کہ منی ٹریل مخدوم امین فہیم کے اکاؤنٹ کی طرف جاتی ہے ،پھر باقی کیا رہ گیا۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے کے دفتر میں امین قاسم دادا بیٹھتا تھا، وسیم احمد کو کیوں نہیں پکڑا، محسن وڑائچ بھی ابھی تک مفرور ہے، ایف آئی اے ملزمان کو رعاعتیں دینے کی بجائے قانون کے مطابق عمل کرے۔ ایف آئی اے کے وکیل منیر پراچہ نے کہاکہ ملزمان سے رقم وصول کی جا چکی ہے۔ امین قاسم دادا کا پاسپورٹ بحال کر دیا جائے تو وہ رضا کارانہ طور پر واپس آنا چاہتا ہے، اس کی واپسی کے امکانات ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ کیاایف آئی اے امکانات پر چل رہی ہے ، لگتا ہے کہ اصل ڈوریں کسی اور کے ہاتھ میں ہیں۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری وزارت کامرس منیر پراچہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایف آئی آردرج کرانے کے بعدمطمئن ہوکردفترمیں بیٹھ گئے، ملزمان کے خلاف کارروائی کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کو اب تک کتنے خطوط لکھے۔سیکرٹری کامرس نے کہاکہ بیرون ملک فرار ہونے والوں کے ریڈ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنے والا ڈائریکٹر ایف آئی اے وقارحیدر ہی اس کیس کی تفتیش کر رہا ہے، اس پر توہین عدالت کی فرد جرم بھی عائد ہو چکی ہے، حکومت کے نزدیک عدالتوں کا یہی احترام اور ہمارے احکامات کی پاسداری ہے ،اس قدر بااثر شخص ہے کہ اب تک ڈائریکٹر کے عہدے پر موجود ہے۔عدالت نے ڈی جی ایف آئی ایکوپیش ہونے کاحکم دیتے ہوئے اب تک کی کارروائی کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ کیس کی مزیدسماعت گیارہ مارچ کوکی جائیگی۔

مزید خبریں :