Time 26 فروری ، 2025
صحت و سائنس

کینسر جیسے جان لیوا مرض سے بچانے کیلئے بہترین غذا کا استعمال آج ہی عادت بنالیں

کینسر جیسے جان لیوا مرض سے بچانے کیلئے بہترین غذا کا استعمال آج ہی عادت بنالیں
یہ انکشاف ایک تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

اگر آپ کینسر جیسے جان لیوا مرض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو ایک مخصوص غذا کا استعمال عادت بنالیں۔

جی ہاں واقعی ایک مخصوص غذا کے استعمال سے مثانے اور آنتوں یا معدے سے جڑے کینسر کی اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے جبکہ خواتین میں کینسر کی کسی بھی قسم سے متاثر ہونے پر موت کا خطرہ 17 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

یہ غذا بحیرہ روم کے خطے میں عام استعمال کی جاتی ہے۔

بحیرہ روم کے خطے میں استعمال کی جانے والی غذا کو Mediterranean ڈائٹ کہا جاتا ہے۔

اسپین، یونان، اٹلی اور فرانس جیسے ممالک کے شہریوں کی یہ عام غذا پھلوں، سبزیوں، اجناس، گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے (سرخ گوشت کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے)۔

اس سے قبل بھی اس غذا کو موٹاپے سے تحفظ کے لیے بہترین قرار دیا جاچکا ہے اور موٹاپا دائمی امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2، امراض قلب، فالج اور دیگر سمیت کینسر کا خطرہ بڑھانے والا اہم ترین عنصر ہے۔

اسپین کے انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ ریسرچ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مخصوص غذا کینسر جیسے موذی مرض سے تحفظ بھی فراہم کرتی ہے اور ایسا محض جسمانی وزن میں کمی سے نہیں ہوتا۔

اس تحقیق میں ساڑھے 4 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن کی عمریں 35 سے 70 سال کے درمیان تھیں۔

10 ممالک سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو 1992 سے 2000 کے دوران ایک تحقیق کا حصہ بنایا گیا تھا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ Mediterranean ڈائٹ استعمال کرنے والے افراد میں موٹاپے سے لاحق ہونے والی کینسر کی اقسام کا خطرہ 6 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ بظاہر یہ زیادہ بڑا تحفظ نہیں مگر خطرے میں معمولی کمی سے بھی ہر سال کینسر کے ہزاروں کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کبھی کبھار اس غذا کا استعمال بھی کینسر سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے مگر بہت زیادہ فائدے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس غذا کے استعمال سے تمباکو نوشی کے افراد کو بھی کینسر سے بہت زیادہ تحفظ ملتا ہے۔

محققین کے مطابق اس غذا سے جسمانی وزن گھٹ جاتا ہے جس سے کینسر کا خطرہ تو کم ہوتا ہی ہے مگر ہم نے دریافت کیا کہ میٹابولک صحت بھی بہتر ہوتی ہے یعنی ورم کی سطح گھٹ جاتی ہے جس سے بھی کینسر سے تحفظ ملتا ہے۔

اس سے قبل نومبر 2024 میں جرنل آف نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ بحیرہ روم کے خطے کے رہائشیوں کی غذا کا استعمال متعدد کارڈیو میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس غذا کے استعمال سے آئندہ 10 سے 15 سال کے دوران دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے جبکہ میٹابولزم کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

کارڈیو میٹابولک امراض میں فالج، ہارٹ اٹیک اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسی بیماریاں شامل ہیں۔

ماہرین نے لگ بھگ 22 ہزار افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جو تحقیق کے آغاز پر ہارٹ اٹیک، فالج یا ذیابیطس ٹائپ 2 سے محفوظ تھے۔

تحقیق میں جائزہ لیا گیا کہ Mediterranean ڈائٹ کے استعمال سے کارڈیو میٹابولک صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ان افراد کی صحت کا جائزہ 21 سال سے زائد عرصے تک لیا گیا اور اس دوران ہارٹ اٹیک، فالج، ذیابیطس ٹائپ 2 اور موت کا سامنا کرنے والے افراد کی فہرست مرتب کی گئی۔

عمر، تعلیم، ہارٹ اٹیک یا فالج کی خاندانی تاریخ، مخصوص ادویات کے استعمال اور جسمانی سرگرمیوں کی سطح کو بھی مدنظر رکھا گیا۔

اس عرصے میں 5028 افراد کو کسی ایک کارڈیو میٹابولک مرض کا سامنا ہوا۔

نتائج سے ثابت ہوا کہ بحیرہ روم کے خطے کی غذا سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے اور کارڈیو میٹابولک امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

مزید خبریں :