پاکستان
02 مارچ ، 2012

وحیدہ شاہ کی معافی کی درخواست، پولیس اور الیکشن کمیشن سے رپورٹ طلب

وحیدہ شاہ کی معافی کی درخواست، پولیس اور الیکشن کمیشن سے رپورٹ طلب

اسلام آباد… سپریم کورٹ نے حالیہ ضمنی انتخابات میں پولنگ عملے پر وحیدہ شاہ کی طرف سے تشدد واقعہ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ وحیدہ شاہ نے اس واقعہ پر عدالت سے معافی مانگ لی جبکہ عدالت نے پولیس اور الیکشن کمیشن سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ چیف جسٹس افتخار چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وحیدہ شاہ کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، وحیدہ شاہ کی طرف سے تشدد کرنے کے واقعہ کی ویڈیو کمرہ عدالت میں چلائی گئی، وحیدہ شاہ نے تحریری جواب داخل کرایا اور پولنگ عملہ پر تشدد کرنے پر عدالت سے معافی بھی مانگی، سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایاکہ واقعہ کا سمری ٹرائل کیا جارہا ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ ہم سب تباہی کی طرف جارہے ہیں، تشدد کے وقت وہاں موجود ڈی ایس پی تماشائی بنا رہا ، اس کو پتہ تھا کہ وحیدہ شاہ نے ایم پی اے بنناہے ، چیف جسٹس نے کہاکہ یہ واقعہ تو کراچی میں رینجرز کے ہاتھوں قتل سے بھی زیادہ سنگین ہے،کیوں نہ آئی جی سندھ کو ابھی معطل کردیا جائے،چیف جسٹس نے کہاکہ اس کیس میں الیکشن کمیشن کو شکایت کنندہ اور گواہ بننا چاہیئے تھا ،بے چاری اسکول ٹیچر ان لوگوں سے کیسے نمٹ سکتی ہے،، آئی جی سندھ نے کہاکہ ہمارے ساتھ روز ایسا ہورہا ہے، کل بھی ہمیں جوتے پڑے، چیف جسٹس نے کہاکہ اسی لیئے تو کہتے ہیں کہ ایسے واقعات کی اجازت نہ دیں ،انہوں نے کہاکہ ماضی میں جو کچھ ہو ا سو ہوا ، اب ملک کو آئین اور قانون کے مطابق چلانا ہوگا۔ درخواست گذار انیتا تراب کا مؤقف تھا کہ سرکاری ملازمین عدم تحفظ کا شکا ر ہیں اور پسند اور نا پسند پر سرکاری ملازمین کا ٹرانسفرز کیا جاتاہے۔ انتیا تراب کا کہنا تھا کہ جو کچھ شگفتہ میمن کیساتھ ہواوہ سرکاری ملازمین کیساتھ روز ہوتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایاکہ کارسرکار میں مداخلت ہو تو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 353 کے تحت کاروائی ہوتی ہے، اس جرم میں 2 سال تک قید اور جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے، عدالت نے کیس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی سندھ اور سیکریٹری الیکشن کمیشن سے کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔

مزید خبریں :