25 جون ، 2025
نیویارک میئر کے لیے ڈیمویرکریٹک پرائمری میں ابتدائی نتائج کے مطابق اسمبلی رکن زہران ممدانی کو سابق گورنر نیویارک اینڈریو کومو پر غیرمعمولی برتری حاصل ہوگئی ہے۔
ڈیموکریٹک پرائمری میں ووٹنگ کاعمل رات 9 بجے ختم ہوگیا۔ تاہم نتائج کا اعلان چند روز میں متوقع ہے۔
وجہ یہ ہے کہ فاتح کا چناؤ رینکڈ چوائس کے تحت ہوتا ہے جس میں ووٹر کا یہ حق ہوتا ہے کہ وہ سرفہرست 5امیدواروں کی رینکنگ کرے۔
نیویارک سٹی بورڈ آف الیکشنز کے مطابق منگل کو شام ساڑھے 7 بجے تک نیویارک کے 9 لاکھ 30 ہزار سے زائد شہریوں نے ووٹ ڈالا۔ تاہم امریکی ٹی وی کے مطابق رات 9بجے تک تقریباً 11 لاکھ شہریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ یہ تعداد سن 2021 کے مئیر الیکشنز کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
کوئنز علاقے کے رکن اسمبلی زہران ممدانی کو نوجوان ووٹرز کی خاص طور پر حمایت حاصل ہےجو آخری روز لانگ آئی لینڈ سٹی میں انتخابی مہم میں مصروف رہے۔
33 برس کے ممدانی ڈیموکریٹک سوشلسٹ تصور کیے جاتے ہیں اور پچھلے چند ماہ میں تیزی سے ابھر کرصف اول میں آئے ہیں۔
ممدانی نے سٹی بس اور چائلڈ کیئر کومفت کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم کرنے کی مہم چلاتے رہے ہیں۔
2 لاکھ ایفورڈایبل گھر اور سٹی کی ملکیت گراسری اسٹور بنانے کا بھی انہوں نے وعدہ کیا تھا جس کے لیے وہ کارپوریٹ ٹیکس بڑھائیں گے اور زیادہ کمانے والوں پر براہ راست 2 فیصد ٹیکس عائد کیا جائےگا۔
اس بار الیکشن میں میئر ایریک ایڈمز آزاد امیدوار کے طورپر مقابلے میں حصہ لے رہے ہیں۔
نیویارک میں میئر کی دوڑ کے ساتھ سٹی پبلک ایڈووکیٹ اور کمپٹرولر آفسز کے لیے عہدیداروں کا بھی چناؤ کیا جارہا ہے۔ جس میں جینیفر راجکمار بھی میدان میں ہیں۔