20 مارچ ، 2013
اسلام آباد…چیئرمین نیب فصیح بخاری کی طرف سے توہین عدالت کیس میں بنچ تبدیل کرنے کی درخواست کر دی گئی،جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ خط کسی ایک جج کے نہیں بلکہ پوری سپریم کورٹ کے خلاف لکھا گیا۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ چیئرمین نیب توہین عدالت کیس کی سماعت کر رہا ہے، چیئرمین نیب کے وکیل نوید رسول نے کہا کہ جس جج کیخلاف شکایت ہو وہ مقدمہ نہیں سن سکتا، معاملہ کسی اور بنچ کو بھجوایا جائے،چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پہلے چیئرمین نیب کا خط پڑھ لیں کہ کیا یہ کسی ایک جج یا سپریم کورٹ کی توہین کا معاملہ ہے ، عدالت میں چیئرمین نیب کے وکیل نے صدر کو لکھے گئے خط کا متن پڑھ کر سنایا، خط میں کہا گیا ہے کہ نیب حکام پر سپریم کورٹ کا دباؤ ہے اور وہ شفاف تحقیقات میں مداخلت کرتی ہے، سپریم کورٹ صرف ایپلٹ بنچ کے طور پر کام کرے ،جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ خط کے متن سے لگتا ہے کہ یہ صرف جوڈیشل ہی نہیں بلکہ سول اور کریمنل توہین بھی ہے ، نوید رسول ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کا معاملہ جوڈیشل توہین کے زمرے میں آتا ہے ۔عدالت نے بھی آبزرویشن دی کہ یہ عدلیہ کو اسیکنڈلائز کرنے کے مترادف ہے۔