04 اپریل ، 2013
مظفر گڑھ…جعلی ڈگری کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو عدالت نے نااہل قرار دیتے ہوئے تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی، جمشیددستی کو کمرہ عدالت میں گرفتار کر لیا گیا۔جمشید دستی2001 میں پہلی بار لیبر کونسل کی مخصوص نشست پر مظفر گڑھ کے رکن بنے۔ اس کے بعد بلدیاتی انتخابات میں وہ یونین ناظم بھی رہے۔ 2008ء میں پہلی بار پاکستان پیپلزپارٹی کے ٹکٹ مظفر گڑھ کے حلقہ این اے 178 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ مئی 2010 میں جعلی ڈگری کیس میں سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جمشید دستی نے بطور قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا اور پھر تعلیمی قابلیت کی شرط ختم ہونے کے بعد دوبارہ ضمنی انتخاب میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئے۔ سپریم کورٹ کے 2010ء کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈسٹرکٹ اینڈ ایشن مظفر گڑھ کو جمشید دستی کے خلاف کارروائی اور سزا کے لئے درخواست دائر کی گئی تھی۔ جمشید دستی نے سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے اختلاف اور ان کے خلاف الیکشن لڑنے کے لئے ٹکٹ نہ ملنے پر پیپلزپارٹی چھوڑدی تھی اورآزاد حیثیت سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 178 اور این اے 177 سے انتخاب لڑنے کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرائے تھے۔ آج جعلی ڈگری کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے انہیں تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا۔