18 اپریل ، 2013
اسلام آباد … چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدلیہ کا واحد مقصدبلا امتیاز انصاف کی فراہمی اور ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی ہے، جبکہ فل کورٹ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بے بنیاد اور جھوٹے مقدمے بازی پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں فل کورٹ میٹنگ ہوئی جس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز شریک ہوئے۔ اجلاس میں 19 اپریل سے شروع ہونے والی انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس، عدالتی اور انتظامی امور پر غور کیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سپریم کو رٹ کے برادر ججز نے گزشتہ 3 ماہ کے دوران ساڑھے 5 ہزار سے زائد مقدمات کے فیصلے کئے اور سائلین کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کیلئے شب و روز جانفشانی اور لگن سے کام کیا، عدلیہ کے ادارے پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 19 اپریل سے شروع ہونے والی سالانہ انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس میں برطانیہ اور بھارت سمیت دیگر ملکوں کے ججز بھی شریک ہو رہے ہیں۔ اجلاس میں حال ہی میں سپریم کورٹ کے جج بننے والے جسٹس اقبال حمید الرحمان کو فل کورٹ میٹنگ میں خوش آمدید بھی کہا گیا۔ فل کورٹ میٹنگ میں زیر التواء مقدمات نمٹانے کی حکمت علی سمیت یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جھوٹی اور بے بنیاد مقدمے بازی پر جرمانے عائد کئے جائیں گے اور وکلاء کی طرف سے مقدمات کے غیر ضروری التواء اور ان کی غیر حاضری کے باعث خارج ہونے والے مقدمات پر بھی جرمانہ عائد کیا جائیگا۔