25 اپریل ، 2013
اسلام آباد … چاروں صوبائی حکومتوں نے الیکشن کمیشن کو آئندہ عام انتخابات کیلئے سیکیورٹی پلانز دے دیئے، پاک فوج کی تعیناتی کا معاملہ صوبوں پر چھوڑ دیا گیا،چیف الیکشن کمشنر نے کہہ دیا ہے کہ انتخابات کے سوا کوئی آپشن نہیں، ہم ناکام ہوسکتے ہیں مگرہمیں کامیاب ہونا ہے۔ عام انتخابات میں سیکیورٹی پلان سے متعلق معاملات طے کرنے کیلئے وفاقی، صوبائی حکومتوں، پاک فوج، رینجرز، ایف سی کے حکام مل کر بیٹھے، 6 گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں صوبوں نے اپنے اپنے سیکیورٹی پلانز پیش کئے۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹری دفاع نے تجویز دی کہ فوج کی تعیناتی کا فیصلہ علاقائی سطح پر متعلقہ کور کمانڈرز اور مقامی انتظامیہ مل کر کریں۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق وزارت داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ رینجرز، اسکاوٴٹس اور تمام فورسز بھرپور تعاون کریں گی۔ سیکریٹری دفاع نے یقین دہانی کرائی کہ فوج مدد کو تیار ہے، سیاسی جماعتوں کی قیادت، امیدواروں، الیکشن کے عملے کو سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، پولنگ اسٹیشنز کو پوری طرح سے تحفظ فراہم کیا جائے گا، فاٹا کی تمام ایجنسیوں میں الیکشن ہوں گے اور آرمی کا کلیدی کردار رہے گا، آئی ڈی پیز کیلئے پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے، آئی ڈی پیز کیمپوں کے اندر ووٹ ڈال سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے تمام عناصر کے خلاف ریاستی اداروں کو استعمال کرے جو امن و امان خراب کررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے اجلاس میں لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام کیلئے اچھی خبر یہ سامنے آئی کہ الیکشن کمیشن نے متعلقہ حکام کو اگلے 3 ہفتوں کے دوران لوڈ شیڈنگ کم سے کم کرنے کی ہدایت کردی ہے اور بالخصوص انتخابات کے 3 روز 10، 11 اور 12 مئی کو بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرنے کا کہہ دیا ہے۔ عام انتخابات کے دوران امن و امان کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا جارہا ہے، لیکن وفاقی، صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد الیکشن کمیشن حکام کو یقین ہے کہ انتخابات کا بروقت انعقاد ہوکر رہے گا۔