26 اپریل ، 2013
راولپنڈی …بینظیر قتل کیس میں ایف آئی اے کوجنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کا 30اپریل تک جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا، تحقیقاتی ٹیم سب جیل میں ملزم سے تفتیش کرے گی، مشرف کی طرف سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تبدیل کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سخت سیکیورٹی میں چک شہزاد کی سب جیل سے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت لایا گیا، اے ٹی سی جج حبیب الرحمان کی عدالت میں ایف آئی اے پراسکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف پر قتل کا الزام ہے اور یہ دہشت گردی کا مقدمہ ہے، ملزم سے تفتیش ضروری ہے ،ایف آئی اے کی درخواست پر عدالت نے تیس اپریل تک ریمانڈ کی منظوری دے دی ،مشرف کے وکلا کی طرف سے مشترکا تحقیقاتی ٹیم تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا، ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہناہے کہ سابق صدر سے سب جیل ہی میں تفتیش کی جائے گی۔عدالت کے باہر آج بھی سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے، کسی کو عدالت کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی، پیشی کے موقع پر احتجاج کرنے والے وکلا نظر آئے اور نہ مشرف کے حامی ، کسی گڑبڑ کا سامنا کیے بغیر مشرف جس طرح عدالت آئے اسی انداز میں واپس سب جیل منتقل کردیا گیا۔