پاکستان
02 مئی ، 2013

سینیٹ: ن لیگ اور متحدہ آمنے سامنے، بابر غوری اور ظفر علی شاہ میں تلخ کلامی

سینیٹ: ن لیگ اور متحدہ آمنے سامنے، بابر غوری اور ظفر علی شاہ میں تلخ کلامی

اسلام آباد … سینیٹ اجلاس میں ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے ارکان آمنے سامنے آگئے، سینیٹر بابر غور ی اور سید ظفر علی شاہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اے این پی، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے الزام لگایا ہے کہ انتخابی عمل میں انہیں دیوار سے لگایا جارہا ہے جبکہ طالبان کی حمایتی جماعتیں کھل کر جلسے کررہی ہیں، تاہم الیکشن میں ہرصورت حصہ لیں گے،مسلم لیگ ن کے ظفرعلی شاہ کا کہنا ہے کہ طالبان کی حمایت کا الزام لگانے والی تینوں جماعتوں کے عسکری گروپس ہیں اور یہ حکومت میں 5سال رہ کرکسی جگہ قتل وغارت نہیں رکوا سکے۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر حسین بخاری کی زیر صدارت شروع ہوا تو اسلام آباد میں ایک مقامی نیوز ایجنسی کے دفتر کو آگ لگانے کے واقعے کی سخت مذمت اور صحافیوں نے پریس گیلری کا بائیکاٹ کیا۔ اجلاس میں ملک میں امن وامان بالخصوص انتخابات اور کراچی میں سیکیورٹی صورتحال پر ایم کیوایم کے طاہرمشہدی کی تحریک پربحث کا آغاز ہوا تو انہوں نے نگراں حکومت پرالزام لگایاکہ وہ میرٹ پر تمام سیاسی جماعتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ ن لیگ کے سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں کراچی میں 13 سال سے ایم کیو ایم کا گورنر بیٹھا ہے، پھر بھی ایم کیو ایم کراچی میں قتل و غارت ختم نہیں کر سکی، ایم کیو ایم نے عسکری گروپ پال رکھے ہیں۔ ظفر علی شاہ کے بیان پر متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر بابر غور ی اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) الزام تراشی سے باز رہے، ہمیں سب پتا ہے، ہماری زبان نہ کھلوائی جائے۔ اے این پی کے سینیٹرحاجی عدیل کہتے ہیں کہ بے نظیربھٹو کو شہید اورآصف زرداری کو ایوان صدر میں قید کرکے پیپلزپارٹی کو قیادت سے محروم کردیاگیاہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما صابر بلوچ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری صدر ہیں، میاں برادران ان کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں، الیکشن کمیشن کو درخواست دے رکھی ہے لیکن ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

مزید خبریں :