پاکستان
07 اگست ، 2013

کینیڈا نے پاکستانی بچوں کو گود لینے پر پابندی عائد کردی

کینیڈا نے پاکستانی بچوں کو گود لینے پر پابندی عائد کردی

کراچی…محمد رفیق مانگٹ… اخبارٹورنٹوا سٹار کے مطابق کینیڈا نے پاکستانی بچوں کو گود لینے پر پابندی عائد کردی، اس سے کئی والدین اور علماء پریشان ہو گئے ۔پاکستان سے بچوں کو گود لینے کا عمل کئی دہائیوں سے جاری تھا جسے اچانک جولائی میں روک دیا گیا، ناقدین کا کہنا ہے کہ اسلامی ولایت قانون کو اس عمل میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کینیڈا نے گود لینے اور سرپرستی کے اسلامی قانون پر تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان سے بچوں کے گود لینے کا عمل روک دیا۔اچانک اٹھایا جانے والا یہ اقدام جولائی سے نافذ ہے۔اس اقدام نے متبنیٰ بنانے والے والدین کو مایوس اور مذہبی رہنما وٴں کو ہکا بکا کر دیا ہے۔اخبار نے مقامی رہائشی شفیق الرحمن کے حوالے سے لکھا کہ وہ انتہائی حیران،پریشان اور اداس ہے کیونکہ وہ پاکستان سے بچے کو گود لینے والا تھا۔کینیڈا کے سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن کے مطابق کفالہ یا ولایت پر اسلامی قانون ہے جوپاکستان سمیت دنیا کے 49 اسلامی ممالک میں رائج ہے۔ آسٹریلیا، برطانیہ اورامریکہ سمیت کئی ممالک نے کفالہ پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا اور پاکستان سے گود لینے کے عمل جاری ہے۔کینیڈا نے کمبوڈیا، جارجیا، گوئٹے مالا، لائبیریا، نیپال اور ہیٹی سے کئی وجوہ پر بچوں کو گودلینے کا روک دیا ہے جب کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں کفالہ کی وجہ سے گود لینے پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔امیگریشن کے ترجمان گلین جانسن کا کہنا ہے کہ ایسے کینیڈین خاندان جو پاکستان سے بچہ گو د لینا چاہتے ہیں انہیں پاکستانی عدالت سے ولایت یا سرپرستی کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ضروری ہے اس کے بعد کینیڈا میں رسمی کارروائی کی جاتی ہے۔پاکستا ن کے گارڈین اینڈ وارڈ ایکٹ کے تحت ولایت کا سرٹیفیکیٹ اس لے پالک بچے کو سرپرست کے ملک کی رہائش کی اجازت نہیں دیتا۔ پاکستان میں کفالہ یا سرپرستی کا اسلامی قانون بچے کے والدین سے اس کے رشتے کو ختم نہیں کرتا اور نہ ہی نئے سرپرست کو مکمل والدین ہونے کے حقوق عطا کرتا ہے ۔کینیڈا میں ایسی درخواستیں قانونی پیچیدگی کا شکار ہو جاتی ہیں۔پاکستان سے گو د لینے کے ایجنٹ مائیکل بلوگرمین کا کہنا ہے کہ اچانک فیصلے نے کئی والدین کو مایوس کردیا ہے۔پاکستان میں گو د لینے کے عمل میں تین سال کا عرصہ لگ جاتا ہے۔

مزید خبریں :