17 مارچ ، 2012
ڈیلس … راجا زاہد اخترخانزادہ … امریکا میں صدارتی انتخابات میں ابھی 7 ماہ باقی ہیں لیکن ری پبلکن اور ڈیمو کریٹک پارٹیوں کی جانب سے امریکی عوام کی حمایت حاصل کرنے کیلئے ان سے رابطوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، کہیں سے ووٹوں کی امید ہے تو کہیں سے نوٹوں کی۔ امریکی صدر اور آئندہ مدت کے لئے ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار صدر براک اوباما بھی اس سلسلہ میں امریکا بھر کے دورے کررہے ہیں، اس سلسلے میں انہوں نے ریاست ٹیکساس کے اہم شہر ہیوسٹن کا دورہ کیا اور صرف چند گھنٹوں میں 3.4 ملین ڈالر کی رقم اپنے انتخابی فنڈ کیلئے جمع کرلی جس میں بھرپور کردار ہیوسٹن کی پاکستانی کمیونٹی راہنماوٴں اور تاجروں نے ادا کیا۔ ہیوسٹن کے معروف کمیونٹی راہنما نعمان حسن جن کو ہیوسٹن میں منعقدہ اس انتخابی مہم کے لئے فنڈ جمع کرنے والی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا ان کی کاوشوں سے پاکستان کے معروف تاجروں جن میں مڈلینڈ انرجی کے مالک سید جاوید انور، ناصر علی، اعجاز حق، مسز کمایہ حسین، نازش حسین، سبینا علی، ثمینہ حق اور دیگر شامل تھے نے صدر براک اوباما کے ہمراہ ہیوسٹن میں عشایہ کا اہتمام کیا، اس موقع پر صدر براک اوباما سے پاکستانی تاجروں نے بات چیت کی اور ان کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین بھی دلایا، جبکہ اسی نوعیت کی ایک اور تقریب ہیوسٹن کے منٹ میڈ پارک میں منعقد کی گئی جہاں ہیوسٹن کے شہریوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔تقریب میں ہیوسٹن کے معروف کمیونٹی راہنما اور ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی کے صدر محمد سعید شیخ، ڈاکٹر اعظم کینیڈی، لطفی حسن، شاہد جاوید نے صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔ صدر اوباما نے خصوصی طور پر سعید شیخ سے اردو میں شکریہ کہا جبکہ پاکستانی کمیونٹی کے راہنماوٴں نے صدر اوباما سے آئل اینڈ گیس انڈسٹری، ہیلتھ کیئر اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر صدر اوباما نے اپنی 15 منٹ کی مختصر تقریر میں کہا کہ آنے والے انتخابات میں سابقہ الیکشن سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی آکر رہے گی۔ براک اوباما نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ ایک ملینر اپنی سیکریٹری سے کم ٹیکس ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئل اینڈ گیس انڈسٹر ی بہتر طریقہ سے کام کررہی ہے اسلئے ان کو سبسڈائز کرنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹر آٹو موبائل انڈسٹری کو ہم نے سہارا دیا اور آج وہ منافع بخش ادارے میں تبدیل ہوگئی ہے ۔ اس موقع پر اراکین کانگریس شیلا جیکسن، انیس پارکر، سٹی کلیکٹر ران گرین اور سٹی کونسل کے ممبران بھی موجود تھے۔ دوسری جانب صدر براک اوباما کی آمد پر ٹریفک بھی بری طرح متاثر ہوا، روڈ بلاک ہونے کے سبب شہریوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار ہارن بجا کر کیا۔ ریاست ٹیکساس میں چند ماہ کے دوران امریکی صدر کا یہ تیسرا دورہ ہے اس سے قبل وہ آسٹن، ال پاسو اور ڈیلاس کا دورہ کرکے اپنی انتخابی مہم کے لئے خطیر رقم جمع کرچکے ہیں۔ ریاست ٹیکساس کو یوں تو ری پبلک اسٹیٹ تصور کیا جاتا ہے جہاں سے صدر براک اوباما کے جیتنے کی اُمید بہت کم ہے تاہم وہ اپنے ان دوروں کے ذریعے یہاں سے بھاری رقم اپنی انتخابی مہم کے لئے جمع کرنے میں ضرور کامیاب ہوگئے ہیں۔