پاکستان
19 مارچ ، 2012

سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات، مشیروں کے تقرر اور سینئر وزیر پر اعتراض

سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات، مشیروں کے تقرر اور سینئر وزیر پر اعتراض

کراچی … سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے مشیروں کو مقرر کرنے اور سینئر صوبائی وزیرکے عہدے کو ارکان نے غیرقانونی قرار دیدیا گیا۔ وقفہ سوالات کے دوران محکمہ سروسز کے جواب دیتے ہوئے وزیر قانون ایاز سومرو نے بتایا کہ سرکاری افسران میں سرد جنگ چل رہی ہے، ہنگامی صورت میں بعض افسران کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بطور مشیر ملازمت دی گئی۔ رکن اسمبلی عارف مصطفی جتوئی نے کہا کہ محکمہ تعلیم کا افسر محکمہ زراعت میں زراعت کا افسر بلدیات کا کنسلٹنٹ کیسے بن سکتا ہے۔ جام تماچی نے کہا کہ اس طرح دیگر افسران کا حق مارا جاتا ہے۔ عارف جتوئی نے کہاکہ سینئر وزراء کی تقرری سے متعلق شقیں آئین سے حذف کردی گئی ہیں، حکومت سندھ نے کس اختیار کے تحت سینئر وزیر کی تقرری کی۔ وزیرقانون نے جواب دیاکہ سینئر وزیر کاعہدہ سابق دور میں بھی تھا اور آج بھی ہے۔ عارف جتوئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ 5 سے زائد مشیر نہیں رکھ سکتے، کس اختیار کے تحت مشیروں کو محکمے دیئے جاتے ہیں، کیا وزیراعلیٰ آئین کی خلاف ورزی کرسکتا ہے؟ یہ آخر گریجویٹ اسمبلی ہے، کیا وزراء نہیں مل سکتے جو باہر سے وزیر لئے جارہے ہیں۔

مزید خبریں :