20 ستمبر ، 2013
حیدرآباد…سندھ میں ڈاکٹرز کواغواکیے جانے کے واقعات نہ رُک سکے،خیرپور ،محراب پور اورنوابشاہ سے اغواکیے گئے ڈاکٹرز تو بازیاب نہ ہوئے، حیدرآباد سے ایک اور ڈاکٹر مرلی داس ضرور اغوا ہوگئے،شہرکراچی میں پرچی،بھتہ اور اغوابرائے تاوان کا پھلتاپھولتاکاروبار پھیلتے پھیلتے سندھ کے دیگرشہروں میں بھی پہنچ گیا۔خیرپورسے ڈاکٹرعبداللہ،محراب پور کے ڈاکٹرلعل بخش چنا،ڈاکٹرنورمحمد بھٹی کے بیٹے امتیاز احمد بھٹی اور نوابشاہ کے ڈاکٹر شمس الدین کا11 سالہ بیٹا شجاع شیخ ابھی بازیاب نہیں ہوسکے تھے کہ حیدرآباد کی ٹھنڈی سڑک سے ایک اور ڈاکٹر مرلی داس اغواکرلیے گئے،اہل خانہ کی درخواست پرجی اوآر تھانے میں رپورٹ درج کرلی گئی ہے۔ ڈاکٹروں کے اغوا کیخلاف چندروز قبل خیرپور کے تمام سرکاری اسپتالوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔10ڈاکٹروں نے احتجاجاٍ استعفے دیئے لیکن اغوا کی وارداتیں نہیں رْک سکیں۔پاکستان میڈیکل ایسوی ایشن سندھ کے مطابق سندھ میں پانچ سال کے دوران 35ڈاکٹرز قتل اور56اغواء ہوئے،عدم تحفظ کاشکاربہت سے ڈاکٹرزملک کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔