25 ستمبر ، 2013
کوئٹہ…بلوچستان میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد216ہوگئی۔بلوچستان حکومت کے ترجمان جان محمد بلیدی نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع آواران میں جاں بحق افرادکی تعداد 208 ہوگئی جبکہ تربت میں زلزلے سے 8 افراد جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ آواران کی تحصیل مشکے میں 55 افرادجاں بحق ہوئے۔ترجمان کے مطابق زلزلے سے بلوچستان کے 6 اضلاع متاثرہوئے، جن میں تربت، آواران، پنجگور، چاغی، خضدار اور گوادرشامل ہیں۔ضلع آوران زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور صوبائی حکومت نے ضلع آواران میں ایمر جنسی نافذ کر دی۔بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے شام چار بج کر 29 منٹ پر محسوس کئے گئے، جن کا دورانیہ ایک سے ڈیڑھ منٹ تک تھا۔ سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے کامرکز بلوچستان کے علاقے دالبندین کے قریب زمیں میں 23 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔زلزلے سے درجنوں مکانات گرگئے۔ لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ زلزلے نے ضلع اواران میں زیادہ تباہی مچائی۔آواران میں طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بلوچستان حکومت نے ضلع آواران میں فوری ایمر جنسی نافذ کردی ہے۔ متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کے لیے پاک فوج اور ایف سی کی مدد حاصل کرلی گئی ہے جو علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ضلعی انتطامیہ اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بھی امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ ، حب، خضدار، قلات، سبی ، مستو نگ ، جعفر آباد ، گوادر،تربت، پنجگور، خاران، جھل مگسی،نوشکی اور ملحقہ علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے تاہم وہاں کسی جانی و مالی نقصانات کی اطلاع نہیں ملی۔ کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں بھی زلزلہ آیا لیکن یہاں دورانیہ کم رہا۔ نئی دہلی ، احمد آباد ، ایران ، متحدہ عرب امارات کے کچھ علاقوں اور مسقط میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔