20 مارچ ، 2012
کراچی… محمد رفیق مانگٹ… بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ نے اپنی اس خبر کی تردید کردی ہے کہ پاکستانی ڈاکٹر خلیل چشتی کو رہا کر کرکے ملک بدر کردیا گیا ہے۔ڈاکٹر چشتی کے وکیل یو یو لیت نے سپریم کورٹ میں ان کی ملک بدری کا کوئی بیان نہیں دیا۔ درحقیقت اسی بنچ کے سامنے اسی دن ایک اورپاکستانی شہری دانیال جعفر کا کیس تھا جو امرتسر جیل میں بند تھا جس کے متعلق عدالت نے بھارتی حکومت سے ہدایات لینے کی حکم دیا تھا جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ انہیں ایک سال کی سزا پوری ہونے کے بعد پہلے ہی ملک بدر کردیا گیا ہے ۔ تاہم یاد رہے کہ اس سے پہلے مذکورہ اخبار نے اپنی خبر "In utter silence, Dr. Chisty sent home," میں دعویٰ کیا تھاکہ بھارتی حکومت نے پاکستانی ڈاکٹر خلیل چشتی کو رہا کر کے ملک بدر کردیا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ میں ایک مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ اسی سالہ ڈاکٹرخلیل کو خرابی صحت کی بنا پرحکومت کی جانب سے نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے رہا کرکے ملک بدرکردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر خلیل 1992میں اہلخانہ کے ساتھ اجمیرشریف گئے تھے اور بھارتی پولیس نے انھیں قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔اور اب ڈاکٹرخلیل کو ملک بدرکرکے پاکستان بھیج دیا گیا ہے۔ ان کی رہائی کے لئے ان کے اہل خانہ اور انسانی حقوق کی کچھ تنظمیں بھی کام کر رہی تھیں۔ اس خبر پر مذکورہ اخبار نے قارئین سے معذرت کی ہے۔