20 اپریل ، 2025
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی لاہور میں بیٹھک ہوئی جس میں دونوں پارٹیوں نے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا۔
دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں میں ملاقات کے دوران زراعت، بلدیاتی انتخابات سمیت کئی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ مل کر چلنے پر اتفاق ہوا ہے،کینالز کے معاملے پر ہماری قیادتیں مل کر بیٹھیں گی اور ایک مؤقف لے کر سامنے آئیں گی،کیمرے کے سامنے کھڑے ہو کر کسی کو بھی ذمہ دار قرار دینا قومی المیہ بن چکا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما ملک محمد احمد خان بھی حسن مرتضیٰ کے ہم آواز ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا حق ہےکہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے، پانی پر سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں، اس میں کچھ غیر فطری نہیں ہے۔
ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دو مختلف جماعتیں ہیں، پیپلز پارٹی اتحادی جماعت ہے، اس کی رائے مختلف ہوتی ہے تو اظہار جلسوں اور باہمی ملاقاتوں میں ہوتا ہے، اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں۔
دوسری جانب صدر ن لیگ نواز شریف کی ہدایت پر رانا ثنا اللہ نے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے فون پر رابطہ کیا جس میں رانا ثنا نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے ہدایت کی ہےکہ نہروں کے معاملے پر سندھ کے تحفظات دور کیے جائیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی بھی نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
انہوں نےکہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔